کراچی: شہر قائد میں پھیلنے والا نگلیریا کا جرثومہ ایک اور شہری کی جان لے گیا، جس کے بعد جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد 6 ہو گئی ہے۔
میڈیا ذرائع کے مطابق جان لیوا دماغ خور جرثومہ نگلیریا شہر قائد میں ایک بار پھر متحرک ہوگیا، محکمہ صحت سندھ نے نگلیریا کے سبب کراچی میں چھٹی موت کی تصدیق کردی، طبی ماہرین نے شہریوں کو پانی کے ٹینکس میں کلورین ملانے کا مشورہ دے دیا۔
ڈی جی ہیلتھ سروسز کراچی عبدالحمید جمانی کے مطابق ڈی ایچ اے کا رہائشی 21 سالہ نوجوان 18 جون کو بخار کی حالت میں نجی اسپتال لایا گیا تھا، متاثرہ فرد کی حالت تشویش ناک ہونے پر وینٹی لیٹر پر منتقل کیا گیا جو گزشتہ روز انتقال کرگیا۔ یہ نوجوان ڈیفنس کی نجی اکیڈمی کے سوئمنگ پول میں نہایا تھا۔
کراچی میں اب تک نگلیریا سے 6 اموات ہوچکی ہیں، جن میں سے 4 کا تعلق کراچی سے ہے، ایک ہلاکت کوئٹہ اور ایک ہلاکت حیدرآباد میں ہوئی، گزشتہ سال دماغ خور جرثومہ پانچ افراد کی جان لے چکا ہے۔
طبی ماہرین کے مطابق نگلیریا کی علامات میں سر درد، بخار، متلی، الٹی، گردن میں اکڑن، تبدیل شدہ ذہنی کیفیت اور دورے پڑنا شامل ہیں۔ نیگلیریا فولیری دماغ کھانے والا امیبا ہے۔ اسے کلورین کے ذریعے آسانی کے ساتھ مارا جا سکتا ہے، شہری پانی کے ٹینکس میں کلورین ملائیں۔