لاہور:امیرجماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم حکومت نے اقتدار میں آنے سے قبل کیے گئے وعدوں میں سے ایک پر بھی عملدرآمد نہیں کیا، مہنگائی میں کمی کی بجائے سو فیصد اضافہ ہوا ، معیشت بہتر نہ ہوسکی۔ حکمران غیرترقیاتی اخراجات ، اپنی مراعات ، کرپشن کم کرنے میں ناکام رہے، ملک کو اندھیروں میں دھکیل دیا گیا۔
منصورہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سراج الحق نے کہاکہ ڈنگ ٹپاو پالیسی جاری ہے ، منصوبہ بندی کا فقدان ہے ،قرضوں کے سہارے ملک نہیں چلتے۔ حکومت نے ایک سال میں تقریبا 15سو ارب کا ریکارڈ قرضہ لیا جو کہ یومیہ 41ارب بنتا ہے۔ حکمران ہمت کریں اور آئی ایم ایف سے جان چھڑائیں۔
انہوں نے کہاکہ موجودہ حکومت پی ٹی آئی کی پالیسیوں کا تسلسل ہے۔ بہتری کے لیے اسلامی نظام لانا ہوگا۔ پاکستانیوں سمیت پوری امت مسلمہ کو عیدالاضحی کے موقع پر مبارک باد دیتا ہوں، عید قربان کے باسعادت موقع پر قوم اللہ کے نظام کی بالادستی اور پاکستان کو اسلامی فلاحی ریاست بنانے کا عزم کرے۔
امیر جماعت نے کہا کہ قوم کو استعمار کی تابعداری منظور نہیں، استحصالی نظام نے ملک تباہ کر دیا، پارلیمنٹ میں کسان کی نمائندگی جاگیردار، مزدور کی صنعت کار اورغریب کی کرپٹ سرمایہ دار کرتا ہے۔ عام پڑھا لکھا نوجوان اسمبلیوں میں جانا چاہیے، ظالم جاگیردار اور کرپٹ سرمایہ دار ان کے راستے میں رکاوٹ ہیں۔ حکمران جماعتوں نے جھوٹے اور دلفریب نعروں سے قوم کو دھوکا دیا، ان کو مزید آزمایا گیا تو مزید تباہی آئے گی، یہ لوگ آئندہ 100سال بھی حکمران رہیں تو ملک اور قوم کی حالت نہیں بدل سکتی۔
سراج الحق نے کہا کہ ملک میں عدالتیں یرغمال ہیں، فائلیں نہیں ، چہرے دیکھ کر فیصلے ہوتے ہیں، احتساب کا نظام ختم ہوگیا، ملک پر مسلط حکمران امن وامان قائم کرسکتے ہیں نہ ان سے کرپشن کا خاتمہ ممکن ہے، یہ اپنی نسلوں کے لیے مال بنا رہے ہیں، پانامہ لیکس اور پنڈورا پیپرز میں انہی لوگوں کے نام آئے، توشہ خانہ تک کو نہیں چھوڑا گیا۔