پاکستان کے فیصلے واشگنٹن ،لندن یا دبئی نہیں ملک میں ہی ہونے چاہییں، سراج الحق

484
safe future

لاہور:امیرجماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ شفاف الیکشن مسائل کا حل ہیں، انتخابات میں دولت کے کھیل پر پابندی عائد کی جائے، ملک کے فیصلے واشنگٹن، لندن یا دبئی کے بند کمروں میں نہیں، ملک میں ہی ہونے چاہییں، عوام کو اختیار دیا جائے،  9مئی کے واقعہ کے دوررس نتائج برآمد ہوں گے۔

سراج الحق نے کہاکہ   حالات مشکل ترین ہیں اس کے باوجود ناامید نہیں، 75سال سے جاری سٹیٹس کو سے نجات کے لیے قوم اہل اور ایماندار لوگوں کو آگے لائے، حکمران جماعتوں کی ناکامی کے بعد اب آپشن صرف جماعت اسلامی ہے۔

امیر جماعت نے کہا کہ ملک میں ایسٹ انڈیا کمپنی کا تسلسل، مجموعی نظام سامراج کے کنٹرول میں ہے۔ مغرب کو وہی جمہوریت اور آزادی اظہار رائے پسند ہے جو اس کے اپنے مفادمیں ہے۔ سامراجی نظام کا متبادل اسلامی نظام ہے جس کے راستے میں رکاوٹ امریکا اور مغربی طاقتیں ہیں۔

انہوں نے کہاکہ  مغربی معاشی نظام کے مقابلے میں اسلام آزاد اور سود فری معیشت کا علمبردار ہے،اس کے نام نہادجمہوری سسٹم کا توڑ مدینہ کی ریاست کا ماڈل ہے۔ پاکستان پر مغرب کے وفادار مسلط ہیں، نسل درنسل اقتدار میں رہنے والے ظالم جاگیردار، وڈیرے اور کرپٹ سرمایہ دار معیشت، تعلیم، صحت اور عدالتی نظام کی تباہی کے ذمہ دار ہیں۔

سراج الحق نے کہا کہ کراچی انتخابات کے بعد الیکشن کمیشن کی ساکھ اور اہلیت بری طرح متاثر ہوئی ہے اور اس کی قومی انتخابات کرانے کی صلاحیت پر سوال اٹھ گیا، چاہتے ہیں الیکشن کمیشن آئندہ انتخابا ت کو شفاف بنانے کے لیے تمام سیاسی سٹیک ہولڈرز سے مل کر ایسا نظام وضع کرے کہ نتائج پر کوئی اعتراض نہ کر سکے۔

امیر جماعت اسلامی پاکستان کا کہنا تھا کہ   انصاف اور احتساب کا بے لاگ نظام وقت کی ضرورت ہے، موجودہ حکمرانوں سے اس کی توقع نہیں۔ امیر جماعت نے کہا کہ عوام کا کوئی پرسان حال نہیں، مہنگائی، بے روزگاری، بدامنی اور لوڈشیڈنگ ساتھ ساتھ چل رہے ہیں۔ حکومت نے آئی ایم ایف کے حکم پر سوا دو سو ارب کے ٹیکسز کا بوجھ غریبوں پر لاد دیا، پٹرولیم لیوی میں بھی اضافہ کر دیا گیا۔