کراچی مئیر، جماعت اسلامی کا اسلام آباد میں احتجاج

830

کراچی میں میئر کے انتخاب کے حوالے سے جماعت اسلامی کی مزاحمت جاری ہے، اور اس سلسلے میں امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے اسلام آباد میں الیکشن کمیشن کے مرکزی آفس کے سامنے احتجاج میں کہا ہے کہ کراچی میں میئر کی سلیکشن پیپلزپارٹی کے گلے کی ہڈی بن گئی، الیکشن کمیشن بتائے کہ آپ کا آئین کی پاسداری کا حلف کہاں گیا؟ جب آپ عوام کو انصاف نہیں دے سکتے تو ان کے ٹیکسز سے مراعات اور تنخواہیں کیوں لیتے ہیں؟ کراچی میں کیسا الیکشن تھا کہ 9 لاکھ ہار گئے، سوا 3 لاکھ جیت گئے! آپ ایک شہر میں شفاف الیکشن نہیں کرا سکے، پورے ملک میں کیسے کرائیں گے؟ اْن کا یہ الزام کہ پاکستان پیپلزپارٹی نے کراچی میں میئر کا انتخاب چوری کیا ہے، اِس وقت کراچی کے ہر شہری کی زبان پر ہے۔ کراچی کے عوام ایک منصفانہ اور شفاف انتخابی عمل کے حق دار تھے جو بدقسمتی سے نہیں ہوسکا، اور تمام دھاندلیوں کے باوجود لوگوں نے جماعت اسلامی پر اعتماد کا اظہار کیا، لیکن اسے بھی پیپلز پارٹی نے الیکشن کمیشن کے تعاون اور ریاستی طاقت سے اپنے حق میں کرلیا، جس پر الیکشن کمیشن پر کئی سوالات اْٹھ رہے ہیں کیونکہ الیکشن کمیشن کی یہ ذمے داری تھی کہ وہ شفاف الیکشن کراتا، لیکن اْس نے میئر کے انتخاب میں بھی اپنی ذمے داری پوری نہیں کی۔ اس سے صرف کراچی میں میئر کے انتخاب اور بلدیاتی انتخابی عمل کی دیانت داری اور الیکشن کمیشن کی ساکھ پر سوالات نہیں اْٹھ رہے ہیں بلکہ آئندہ قومی سطح پر انتخابات کیسے ہوں گے، اس کا عکس بھی قوم کو نظر آرہا ہے۔ یہ صورتِ حال تشویش ناک ہے جس کا عدلیہ کو بھی نوٹس لینا چاہیے، کیونکہ یہ صرف ایک شہر کا نہیں بلکہ قومی سلامتی کا معاملہ ہے۔ یہی صورتِ حال رہی تو شہر کراچی میں انارکی کو روکنے والا کوئی نہیں ہوگا۔ لوگوںکی قوتِ برداشت ختم ہوتی جارہی ہے، اس لیے ضرورت اس امر کی ہے کہ کراچی میں مئیر کے انتخاب کو کالعدم قراردیا جائے اور جماعت اسلامی کو اپنا مئیر منتخب کرنے کا موقع دیا جائے۔