نام نہاد میئر کراچیِ:  بلدیہ عظمی کا اجلاس کر کے دکھائے، سراج الحق کا چیلنج

604
All contract

اسلام آباد: امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ کراچی کے جمہوری مینڈیٹ پر ڈاکہ ڈالا گیا، الیکشن کمیشن آف پاکستان خاموش تماشائی بن کر دیکھتا رہا ، یہ عام انتخابات کی اہلیت نہیں رکھتا، بلدیہ عظمیٰ کراچی کے پرامن ماحول میں اجلاس کی ضمانت نہیں دے سکتے۔

الیکشن  کمیشن آف پاکستان کے قریب نادرا چوک میں میئر کراچی کے انتخاب میں بدترین دھاندلی کے خلاف اہلیان کراچی سے اظہار یکجہتی کے لیے ایک بڑے احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے سراج الحق نے کہاکہ   کراچی کا حق واپس لیں گے اور ملک بھر کے گلی کوچوں میں عوام کو سڑکوں پر لائیں گے ۔ یہ پہلا عوامی طاقت کا مظاہرہ نہیں ہے بلکہ ابھی تو شروعات ہوئی ہے ، الیکشن کمیشن آف پاکستان کو میئر کراچی کے صاف شفاف انتخابات تک چین سے نہیں بیٹھنے دیں گے ، 193 ووٹ والے امیدوار کو ناکام اور 173 والا کامیاب ہو گیا۔

سراج الحق نے کہا کہ جماعت اسلامی خوشحال اور اسلامی پاکستان کی جدوجہد میں ضرور کامیاب ہو گی، ٹیسٹ ٹیوب لیڈر ، شہزادہ ، لاڈلا ہمارے مجاہدوں کا مقابلہ نہیں کر سکتا پیپلز پارٹی کی بدمعاشی کو نہیں چلنے دیں گے  اور پیپلز پارٹی کو بے نقاب کرنے کے لیے کارکنان جگہ جگہ موجود ہوں گے۔

امیر جماعت اسلامی پاکستان کا کہنا تھا کہ   آج ہم الیکشن کمیشن کے قریب آئے ہیں پیپلز پارٹی سے بات نہیں کرنا چاہتے جماعت اسلامی ان سے بات کریگی جنہوں نے صاف شفاف انتخابات اور انصاف کے لیے آئین کے تحت حلف اٹھایا ہوا ہے ۔ کراچی کے بلدیاتی انتخابات میں بھی اور میئر کے انتخابات میں بھی ہمارے ساتھ انصاف نہیں ہوا۔

انہوں نے کہاکہ  193 ووٹ والا امیدوار ہار گیا اور 173 ووٹ والا جیت گیا یہ انتخاب نہیں بلکہ کاروبار اور خرید و فروخت تھی  الیکشن کمیشن کو خبردار کرتے ہیں میئرکراچی کے انتخاب کا نوٹیفیکیشن واپس لیا جائے اور دوبارہ انتخابات کرائے جائیں جماعت اسلامی ہار گئی تو ہم اپنی ناکامی تسلیم کر لیں گے اور اگر ہم جیت گئے تو الیکشن کمیشن اور پیپلز پارٹی کو معافی مانگنی پڑے گی ۔

امیر جماعت اسلامی پاکستان کا کہنا تھا کہ  پیپلز پارٹی اور سندھ حکومت بدترین دھاندلی پر پھنس گئی ہے اب زرا بلدیہ عظمی کراچی کا اجلاس کر کے دکھائیں ، جماعت اسلامی اور پی ٹی آئی کے 193 چیئرمین ہیں اور پیپلز پارٹی 153 ارکان کے ساتھ کیسے اجلاس چلائے گی بجٹ کیسے پاس کریں گے فیصلے کیسے کریں گے ۔ میئر کراچی کا نوٹیفیکیشن ان کے گلے کا کانٹا ثابت ہو گا نہ نگل سکیں گے نہ اگل سکیں گے ۔

انہوں نے کہاکہ  کراچی پیپلز پارٹی کا نہیں بلکہ جماعت اسلامی کا ہے  ۔کراچی کے عوام کے ہاتھ ہوں اور پیپلز پارٹی والوں کے گریبان ، ان میں ہاتھ ڈالیں گے ۔ ایک ایک نشست کا تحفظ کریں گے اہل کراچی کی پشت پر سارا پاکستان کھڑا ہو گا ، میئرکراچی کے انتخاب میں دھاندلی کرنے والوں کی کراچی کی قیمتی زمینوں  پر نظریں ہیں ۔ ان کی ان اداروں پر نظریں ہیں جہاں سے اربوں روپے کے بھتے وصول کرتے ہیں ۔ مگر کراچی میں کرپٹ راج نہیں چلے گا ۔ انصاف قائم ہو گا الیکشن کمیشن آف پاکستان سن لے اہل کراچی کا مزید امتحان نہ لیں کراچی کی گلیوں اور کوچوں میں ہمارا خون بہایا گیا ہے  ۔