کراچی کے حقوق کی تحریک پاکستان کے حقوق کی تحریک ہے،  حافظ نعیم الرحمن

744

اسلام آباد:امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ کراچی کے حقوق کی تحریک پاکستان کے حقوق کی تحریک ہے،  منی پاکستان میں لسانیت ، تعصبات اور فرقہ واریت کے بتوں کو پاش پاش کر دیا گیا اہل کراچی کو اس بات پر   فخر ہے کہ ہمارے ٹیکسوں سے پاکستان کی معیشت آگے بڑھتی ہے ۔

حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ   ہر مہاجر ہر سندھی ہر پختون ، بلوچ ، پنجابی ، کشمیری ، سرائیکی ، ہزارے وال ، گجراتی ہر ہندو ہر عیسائی اور جتنے لوگ بھی کراچی میں رہتے ہیں متحد ہو کر کراچی کی ترقی چاہتے ہیں،مرتضی وھاب اور سعید غنی  بلاول کا سیاسی جہازڈبونا چایتے ہیں ۔

حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ زرداری ، بلاول ، الیکشن کمیشن سب آ کر دیکھ لیں کراچی کے مینڈیٹ پر ڈاکہ اہل اسلام آباد کو بھی قابل قبول نہیں ہے ۔ پورا پاکستان کراچی کے جمہوری مینڈیٹ پر ڈاکے کو مسترد کر چکا ہے ۔ کراچی منی پاکستان ہے ،پاکستان کا کوئی گاؤں کوئی  پہاڑ کوئی گلی کوچہ ایسا نہ ملا جس کا باشندہ کراچی میں نہ رہتا ہو ۔

انہوں نے کہاکہ  پاکستان کے 25-26 کروڑ عوام کراچی پر قبضے کو مسترد بھی کریں گے اور کراچی کو چوروں ڈاکوؤں سے آزاد کروائیں گے ۔کراچی میں طویل عرصے سے تعصبات کو پھیلا کر لسانیت کو فروغ دے کر فرقہ واریت کو پروان چڑھا کر اسے تقسیم کرنے کی کوشش کی گئی ہے ۔

امیر جماعت اسلامی کراچی کا کہنا تھا کہ  شہر کراچی شاندار تاریخ رکھتا ہے جب کراچی جاگتا ہے تو پورا پاکستان جاگ جاتا ہے اس لیے انہوں نے کراچی کو ٹکڑوں میں بانٹنے کی کوشش کی ۔ لوگوں کا خون بہایا گیا آپس میں لڑوایا گیا لیکن کراچی کے باشعور عوام تقسیم کو جان گئے اور واضح کر دیا کہ انہیں کوئی تقسیم نہیں کر سکتا ہر مہاجر ہر سندھی ہر پختون ، بلوچ ، پنجابی ، کشمیری ، سرائیکی ، ہزارے وال ، گجراتی ہر ہندو ہر عیسائی اور جتنے لوگ بھی کراچی میں رہتے ہیں متحد ہو کر کراچی کی ترقی چاہتے ہیں ۔