چین کے شمال مغربی شہر ین چوان کے ایک ریستوران میں گیس لیکج کی وجہ سے ہونے والے دھماکے سے کم از کم 31 افراد ہلاک ہو گئے۔
سرکاری میڈیا کے مطابق تین روزہ ڈریگن بوٹ فیسٹیول کی چھٹی کے موقع پر ہوا ہے لوگوں نے چھٹی سے لطف اندوز ہونے کے لئے مختلف ریستوراں میں جا کر دوستوں کے ساتھ مل کر کھانا کھا رہے تھے۔
سی سی ٹی وی کی فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ فائر فائٹر ز آگ بجھانے میں مصروف عمل ہیں اور مسلسل دھواں نکلنے کی وجہ سے آگ پر قابو پانے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ ھ رہا ہے ،دھماکے کی وجہ سے ریستوران کے شیشے ٹوٹ گئے جس سے ریسکیو آپریشن میں کافی مشکلات ہو رہی ہیں ۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی ژنہوا نے علاقائی کمیونسٹ پارٹی کمیٹی کا حوالہ دیتے ہوئے دھماکے کے بارے میں کہا کہ “لیکویفائیڈ پیٹرولیم گیس کے اخراج کی وجہ سے باربی کیو ریسٹورنٹ کے آپریشن کے دوران دھماکہ ہوا۔”
سنہوا نے کہا کہ 2 افراد مکمل جھلس گئے،2 افراد کو معمولی چوٹیں آئیں جبکہ2افراد اڑتے ہوئے شیشے کی وجہ سے زد میں آگئے جن کو خراشیں آئیں۔
یہ دھماکہ بدھ کی رات تقریباً 8:40 بجے (1240 GMT) Ningxia کے خود مختار علاقے کے دارالحکومت Yinchuan کے ایک رہائشی علاقے میں واقع فویانگ باربی کیو ریسٹورنٹ میں ہوا۔
چینی صدر شی جن پنگ نے “زخمیوں کے علاج اور لوگوں کی جان و مال کے مؤثر طریقے سے تحفظ کے لیے اہم صنعتوں اور شعبوں میں حفاظتی نگرانی اور انتظام کو مضبوط بنانے کے لیے ہر ممکن کوشش کا مطالبہ کیا ۔
ایمرجنسی منیجمنٹ کی وزارت نے کہا کہ مقامی فائر اینڈ ریسکیو سروسز نے دھماکے کے بعد 100 سے زائد افراد اور 20 گاڑیوں کو جائے وقوعہ پر روانہ کیا ہے۔
وزارت نے کہا کہ مقامی حکام نے “فوری طور پر مطالبہ کیا کہ تلاش اور بچاؤ کی ہر ممکن کوششوں کو منظم کیا جائے، زخمیوں کا مناسب علاج کیا جائے اور ہلاکتوں کو ہر ممکن حد تک کم کیا جائے ۔