میئر کراچی کا جعلی انتخاب، سراج الحق کی اپیل پر یوم سیاہ منایاگیا

476
appeal

کراچی : امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق کی اپیل پر پیپلز پارٹی کی فسطائیت و جمہوریت کش رویے، مینڈیٹ پر ڈاکے اور الیکشن پر قبضے اور میئر کراچی کے جعلی انتخاب کے خلاف جمعہ کو ملک گیر سطح پر یوم سیاہ منایا گیا.

تفصیلات کے مطابق جماعت اسلامی کی جانب سے یوم سیاہ کے موقع پرکراچی میں اہم پبلک مقامات پر احتجاجی مظاہرے کیے گئے، ہاتھوں پر سیاہ پٹیاں باندھی گئیں، سیاہ جھنڈے لہرائے گئے، مظاہرین نے پیپلز پارٹی، سندھ حکومت اور الیکشن کمیشن کے خلاف شدید غم و غصے کا اظہار کیا اور پُر جوش نعرے لگائے، جن میں یہ نعرے شامل تھے، گلی گلی میں مچ گیا شور، پکڑو پکڑو مینڈیٹ چور، تیز ہو تیز ہو جدو جہد تیز ہو، فتح کی سمت متحد، بڑھے چلو، بڑھے چلو، لاٹھی گولی کی سرکار نہیں چلے گی نہیں چلے گی، غنڈہ گردی کی سرکار نہیں چلے گی، نہیں چلے گی، ظلم کے نظام کو ہم نہیں مانتے، ظلمتوں کی شام کو ہم نہیں مانتے ، جاگیردار سیاست میں سارا صوبہ آفت میں ،جاگیردار حکومت میں سارا صوبہ آفت میں، نکلا ہے کراچی نکلا ہے ،حق لینے اپنا نکلا ہے ،حق دو کراچی کو، اب کے برس ہم اہل کراچی اپنا پورا حق لیں گے۔

امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے شاہراہ قائدین پر ایک بڑے احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پورا ملک کراچی کے عوام کی پشت پر کھڑا ہوگیا ہے ، پیپلز پارٹی کو پورا پاکستان مینڈیٹ چور اور ڈاکو کہہ رہا ہے۔ کراچی سے چترال تک سندھ ، پنجاب ، کے پی کے ، بلوچستان اور آزاد کشمیر میں عوام نے احتجاج کیا ہے اور یہ نعرہ گونج گیا ہے کہ گلی گلی میں مچ گیا شور ، پکڑو پکڑو مینڈیٹ چور پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کو وزیر اعظم بنانے کا خواب دیکھ رہی ہے اب اسے پورے پاکستان میں مزاحمت کا سامنا کرنا پڑے گااور جواب دینا ہو گا کہ کراچی میں عوام کے مینڈیٹ پر قبضہ کر کے کیوں جمہوریت کا گلا گھونٹا گیا ؟.

ان کا کہنا تھا کہ عوام کے مینڈیٹ پر قبضہ اور میئر کے جعلی انتخاب کو قبول نہیں کریں گے، پیپلز پارٹی اور سندھ حکومت کی فسطائیت ،حکومتی جبر و تشدد اورغیر جمہوری، غیر آئینی ہتھکنڈوں کے خلاف اور اپنا مینڈیٹ واپس لینے کے لیے ہر قسم کی آئینی، قانونی، جمہوری جدو جہد جاری رکھیں گے، حقوق کراچی تحریک آج ایک نئے مرحلے میں داخل ہو گئی ہے، ہم عوام سے رابطے کریں گے اور بہت جلد شہر میں ایک بڑے جلسے کا اعلان کریں گے.

حافظ نعیم  الرحمن کا کہنا تھا کہ جس طرح عوام پر جعلی میئر کو مسلط کیا ہے اسے عوام تسلیم نہیں کریں گے، عوام کے مینڈیٹ پر قبضہ کر کے ہمارے میئر کا راستہ روکا اور جعلی میئر بنا دیا گیا ،پی ٹی آئی کے 31 منتخب نمائندوں کو غائب کیا گیا اور ان کے گھر والوں کو ڈرایا دھمکایا گیا اور کلفٹن کے فلیٹ اور فارم ہاؤس میں محصور کیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی نے ہمیشہ عوام کے مینڈیت پر ڈاکا ڈالا ہے اور مینڈیٹ کو تسلیم نہیں کیا ہے ،1970میں بھی اس نے ملک ٹوٹنا گوارا کر لیا لیکن مینڈیٹ کو تسلیم نہیں کیا گیا، ہم نے میئر کے انتخاب کے وقت نشاندہی کی کہ پی ٹی آئی کے 31منتخب نمائندے جنہیں اغواء اور لاپتا کیا گیا ہے وہ آج موجود نہیں ہیں لیکن کوئی نوٹس نہیں لیا گیا، ہم 31 منتخب نمائندوں کے غائب کرنے کے حوالے سے الیکشن کمیشن اور عدالت میں بھی جائیں گے۔ ہم نے الیکشن کمیشن کو13جون کو خط لکھا تھا کہ جن منتخب نمائندوں کو لاپتا کیا گیا ہے ان کی میئر کے انتخاب میں شرکت یقینی بنائی جائے.

حافظ نعیم الرحمن کا کہنا تھا کہ صوبائی الیکشن کمشنرمیڈیا پر آکر جھوٹ بول رہے ہیں کہ ہم نے خط نہیں لکھا اس خط کا ہمارے پاس ثبوت موجود ہے، جماعت اسلامی نے غیر منتخب شخص کو میئر بنانے کے خلاف سندھ ہائی کورٹ میں پٹیشن دائر کی ہوئی ہے اور عدالت عالیہ نے واضح طور پر کہا ہے کہ اگر ترمیمی بل کے خلاف جماعت اسلامی کے حق میں فیصلہ آیا تو یہ میئر کا انتخاب کالعدم قرار دیا جائے گا اور دوبارہ انتخاب ہوگا.