نئی دہلی: بھارتی ریاست منی پور میں گزشتہ ماہ سے جاری نسلی فسادات شدت اختیار کر گئے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق امپھال میں بھارتیہ جنتا پارٹی(بی جے پی) کی خاتون وزیر صنعت کا گھر جلا دیا گیا، ریاست منی پور میں 3 مئی سے انٹرنیٹ بندش اور کرفیو نافذ ہے جبکہ پولیس، بی ایس ایف اور فوج کے 50 ہزار اہلکار تعینات کرنے کے باوجود مودی سرکار حالات قابو پانے میں ناکام ہے۔ہندو عیسائی جھڑپوں میں اب تک سینکڑوں افراد ہلاک اور ایک لاکھ سے زائد بے گھر ہو چکے ہیں۔
بھارتی ریاست منی پور میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران تشدد کے واقعات میں ایک خاتون سمیت 9 افراد ہلاک ہوئے۔بھارتی ریاست منی پور کی عوام کا کہنا ہے خانہ جنگی کا بہانہ بنا کر مودی سرکار منی پور کے قبائلی تشخص کو ختم اور انتہا پسند ہندو نظریے کو مسلط کرنا چاہتی ہے۔
چند روز قبل منی پور میں نسلی تشدد کے دوران ایک ہی خاندان کے 3 افراد کو ایمبولینس میں زندہ جلا دیا گیا، زندہ جلائے جانے والوں میں ایک خاتون اور بچہ بھی شامل تھے۔۔