راولپنڈی: عوامی مسلم لیگ کے سربراہ اور سابق وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ آئی ایم معاہدے پر وزیراعظم اور وفاقی وزرا کے بیانات میں تضاد ہے، یہ ملک چلا رہے ہیں یا آڑھت منڈی۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک پیغام میں شیخ رشید کا کہنا تھا کہ وزرا کہتے ہیں امریکا مخالف بیانیہ کی وجہ سے آئی ایم ایف کا معاہدہ نہیں ہو رہا، وزیراعظم کہتے ہیں آئی ایم ایف سے معاہدہ اس مہینے میں ہوجائے گا اگر نہ ہوا تو قوم کو اعتماد میں لیں گے، وزیر خزانہ کہتے ہیں آئی ایم ایف سیاست کر رہا ہے اس کی پرواہ نہیں، یہ ملک چلا رہے ہیں یا آڑھت منڈی۔
انہوں نے کہا کہ عوام کو دو وقت کی روٹی نہیں مل رہی، وہ حکمرانوں کی باتوں میں نہیں آ رہے، یہ 9 مئی کے واقعے کو بیانیہ بنا کر الیکشن کی طرف جائیں گے، جب بھی اقتدار سے اترتے ہیں شہبازشریف اور زرداری بیمار ہو جاتے ہیں، بجٹ کے اعداد و شمار حقائق کے برعکس ہیں، ابھی حقیقی کنگ پارٹی کا فیصلہ نہیں ہوا۔
سربراہ عوامی مسلم لیگ کا کہنا تھا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے جال میں کوئی بڑی مچھلی نہیں پھنسی، تارکین وطن کو ڈرانے دھمکانے سے ترسیلات مزید کم ہوں گی، بھٹو کی دھاندلی پر بھی لوگوں نے صوبائی الیکشن کا بائیکاٹ کیا تھا، جن کا جینا مرنا اسلام اور پاکستان کیلئے ہے وہ آخری سانس تک مقابلہ کریں گے۔
شیخ رشید نے مزید کہا کہ اللہ اور عدلیہ پاکستان کو اس سیاسی جہنم سے نکالے گی، بریانی والی جلسیاں بے نتیجہ ثابت ہوں گی، آٹا، دال، چینی، بجلی، گیس کا بل لوگ دیکھ سکتے ہیں خرید نہیں سکتے۔