اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ بجٹ 2023-24 میں معاشی استحکام کا عنصر بہت واضح ہے، سابق دور کے 4 سالوں میں نالائق، نااہل فسادی ٹولے نے جتنے بجٹ دیے ان کا کوئی وژن نہیں تھا، ان کا مقصد معیشت کو استحکام دینا نہیں بلکہ معیشت کو تباہ کرنا تھا، اسی وجہ سے انہوں نے آئی ایم ایف پروگرام کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اسے معطل کر دیا۔
وفاقی بجٹ 2023-24پیش ہونے کے بعد پارلیمنٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ بجٹ 2023-24 میں آئی ٹی سیکٹر میں نوجوانوں کے لیے بہت سی مراعات دی گئی ہیں۔ زراعت اور کسانوں کے لیے ریلیف پیکیج دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم کے لیے بجٹ میں نہ صرف اضافہ کیا گیا ہے بلکہ بجٹ میں پوری ایجوکیشن انڈسٹری میں سازگار ماحول کو بہتر بنانے کے لیے رقوم مختص کی گئی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بجٹ میں پہلی مرتبہ ورکنگ جرنلسٹس، میڈیا ورکرز اور آرٹسٹوں کے لیے ہیلتھ انشورنس پروگرام متعارف کرایا گیا ہے۔ آرٹسٹ پاکستان کی پہچان ہیں، یہ لوگ جب اسپتالوں میں جاتے تو ان کے لیے صحت کی سہولیات میسر نہیں تھیں، آرٹسٹوں کے لیے ہیلتھ انشورنس کا قیام مثبت قدم ہے۔
مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ اسمال میڈیم انٹر پرائزز، نوجوانوں کے لیے قرضوں، درآمدات اور برآمدات کے حوالے سے بجٹ میں ایک وژن دیا گیا ہے۔ جس طرح مسلم لیگ (ن) نے 2013 میں معاشی استحکام کا ایک روڈ میپ دیا تھا اور 2018 تک ترقیاتی اہداف حاصل کیے تھے، اسی طرح اس بجٹ میں بھی پاکستان کی ترقی کا روڈ میپ دیا گیا ہے۔