تدریسی ادارے عدم برداشت اور تشدد کی روک تھام کیلیے کردار ادا کریں، ڈاکٹر عارف علوی

455
institutions

اسلام آباد: صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے یونیورسٹیوں پر زور دیا ہے کہ وہ معاشرے خاص طور پر طلبا میں عدم برداشت، انتہا پسندی اور تشدد کی روک تھام کے لیے اپنا بھرپور اور فعال کردار ادا کرتے ہوئے ان کی مثبت سوچ کی طرف رہنمائی کریں۔

  ڈاکٹر عارف علوی کا کہنا تھا کہ یونیورسٹیوں کو اپنی انتظامیہ اور فیکلٹی ممبران کے لیے استعداد کار بڑھانے کے لئے تربیتی سیشنز کا باقاعدہ اہتمام کرنا چاہیے تاکہ طلبہ میں شدت پسندی سے نمٹنے کی صلاحیت پیدا کی جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ ایسے اقدامات طلبا کی اصلاح کو یقینی بنائیں گے تاکہ وہ ملک کے بہتر مستقبل، پائیدار امن اور خوشحالی کے لیے اپنا کردار ادا کر سکیں.ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو نیشنل وائس چانسلرز امن کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا جس کا اہتمام ہائیر ایجوکیشن کمیشن، نیکٹا اور غیر سرکاری تنظیم شعور فاونڈیشن نے باہمی اشتراک سے کیا تھا۔ کانفرنس میں ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے چیئرمین ڈاکٹر مختار احمد اور ملک کی مختلف یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز اور ماہرین تعلیم کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی۔

صدر مملکت کا تحقیق پر مبنی سیکھنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہنا تھاکہ تعلیم کے میدان میں طلبااور خواتین کو یکساں مواقع فراہم کیے جائیں۔ ہر شعبے میں جدید ٹیکنالوجی کی تیز رفتار ترقی کو مدنظر رکھتے ہوئے موجودہ حالات میں جدید ٹیکنالوجی کا استعمال ناگزیر ہونے کے ساتھ ساتھ عصری دنیا کی ترقی کے لیے بہت ضروری ہے۔ 

ان کا کہنا تھا کہ معاشرے میں اچھی اقدار اور اخلاقیات کو فروغ دینا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ دنیا بھر میں فیک نیوزکے رجحان کی بھی نشاندہی کی جسے ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کی ضرورت ہے۔  اعلی تعلیم یافتہ آئی ٹی گریجویٹس کو موجودہ اور مستقبل کی بڑھتی ہوئی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے تیار رہنا چاہیے۔