اسلام آباد:وفاقی وزیر برائے اطلاعات ونشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ تاریخ گواہ ہے کہ کوئی غدار، سازشی اور فارن ایجنٹ اپنے جھوٹ ، فریب ، دھوکے اور پراپیگنڈے سے ہر مرتبہ اور ہر کسی کو ہر وقت بے وقوف نہیں بنا سکتا ۔
مریم اورنگزیب نےٹوئٹر پرجاری اپنے بیان میںلکھا کہ ملٹری ایڈ رکوانا پاکستان دشمن ایجنڈے کا 9 مئی ہے ۔امریکی ملٹری ایڈ رکوانے کی سازش 9 مئی سانحے کی کڑی ہے۔پاکستان کے معاشی، دفاعی اور قومی مفادات کو نقصان پہنچانا پی ٹی آئی کا مشن ہے،اربوں روپے کی فارن فنڈنگ اسی مشن کے لئے کی گئی۔
تاریخ گواہ ہے کہ کوئی غدار، سازشی اور فارن ایجنٹ اپنے جھوٹ ، فریب ، دھوکے اور پراپگنڈے سے ہر مرتبہ اور ہر کسی کو ہر وقت بے وقوف نہیں بنا سکتا
ملٹری ایڈ رکوانا پاکستان دشمن ایجنڈے کا 9 مئی ہے
امریکی ملٹری ایڈ رکوانے کی سازش 9 مئی سانحے کی کڑی ہے
پاکستان کے معاشی، دفاعی اور قومی… pic.twitter.com/s1l2VTwiFx— Marriyum Aurangzeb (@Marriyum_A) June 7, 2023
مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ اسی فارن فنڈنگ سے ملک کے اندر اور باہر میڈیا مہم چلائی گئی فارن فنڈنگ سے سوشل میڈیا نیٹ ورک بنایا گیا جس کے ذریعے پاکستان کے آئینی و دفاعی اداروں، ان کی قیادت کے خلاف مہم چلائی جا رہی ہے۔ افواج پاکستان کی قیادت اور شہدا کے خلاف بیرون ملک غلیظ پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے۔پاکستان دشمن ایجنڈے اور اس کے آلہ کاروں کو قوم کبھی معاف نہیں کرے گی۔
مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ عوام سیاست اور ملک دشمنی میں فرق پہچان چکے ہیں ، سائفر اور 9 مئی ایک ہی سازش کے دو مرحلے ہیں ، سائفر کے نام پر امریکہ کے خلاف پراپیگنڈہ اور 9 مئی کے بعد امریکہ سے مدد کی بھیک، عوام سب جانتی ہے۔
انہوںنے کہا کہ آئی ایم ایف کے پروگرام کی سخت شرائط اور پھر پی ٹی آئی کی طرف سے خلاف ورزی اسی ایجنڈے کا حصہ تھا تاکہ پاکستان کو اہم قومی مفادات پر جھکنے پر مجبور کیا جا سکے۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ اس منظم سازشی ایجنڈے پر عمل درآمد کے لئے ایک کٹھ پتلی کو اقتدار میں مسلط کیاگیا ، سی پیک کو روکا، کشمیر کاسودا کیا، دہشت گردوں کو پناہ دی، اب ملٹری ایڈ رکوانے کے مشن پر ہے ، اسی ایجنڈے کے تحت پاکستان کے قریبی، بااعتماد اور ہمیشہ کام آنے والے دوست ممالک کو ناراض کیا گیا بیرونی میڈیا میں جاری نام نہاد انسانی حقوق کی مہم بھی دراصل اسی مذموم ایجنڈے کا تسلسل ہے تاکہ پاکستان کی عالمی امداد رکوائی جائے، فوج کے ادارے کو دبا میں لانا ہے۔