چین کا گہرے سمندروں میں ماہی گیری پر پابندی کا نفاذ جاری

450

بیجنگ:چین کی وزارت زراعت و دیہی امور نے کہا ہے کہ رواں سال سمندر کے کچھ حصوں میں ماہی گیری پر مسلسل چوتھے سال رضاکارانہ پابندی عائد کی جائے گی۔

 یکم جولائی سے 30 ستمبر تک جنوب مغربی بحر اوقیانوس اور شمالی بحر ہند کے بین الاقوامی پانی کے کچھ حصوں میں ماہی گیری پر پابندی عائد کی جائے گی اور یکم ستمبر سے 30 نومبر تک مشرقی بحر الکاہل میں گہرے سمندروں کے کچھ حصوں کا احاطہ کیا جائے گا۔

وزارت نے کہا ہے کہ ان پابندیوں کے دوران دور دراز کے پانی میں مچھلی پکڑنے والے تمام چینی بحری جہاز بشمول اسکوئڈ کشتیاں اور ٹرالر  کچھ حصوں میں ماہی گیری کی سرگرمیاں بند کردیں گے۔

وزارت نے کہا کہ چین نے 2020 کے بعد سے سمندر میں ماہی گیری کے کچھ اہم علاقوں میں رضاکارانہ طور پر ماہی گیری پر پابندی عائد کردی ہے  جس میں تقریبا70 دور دراز کے پانی والے چینی ماہی گیری کے ادارے اور ہر سال تقریبا 700 اسکوئڈ کشتیوں اور ٹرالر کے سفر شامل ہیں اور اس سے پہلے پابندیوں کے دوران ماہی گیری کی کوئی غیر قانونی سرگرمی رپورٹ نہیں ہوئی تھی۔

وزارت نے تحقیقی اداروں کے نگرانی کے نتائج کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جنوب مغربی بحر اوقیانوس اور مشرقی بحرالکاہل کے ان حصوں میں پکڑے گئے اسکوئڈ کا حجم اور فی جہاز اوسط اسکوئڈ پکڑنے کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے جہاں ان پابندیوں پر عمل درآمد کیا گیا ہے۔