جناح ہاؤس حملہ؛ عمران خان نے جے آئی ٹی میں جواب جمع کروادیا

462
Guest House

لاہور: چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے جناح ہاؤس پر حملے کے معاملے پر بنائی گئی جے آئی ٹی میں اپنا جواب جمع کروا دیا ہے۔

میڈیا ذرائع کے مطابق عمران خان نے جمع کرائے گئے جواب میں کہا ہے کہ میری جان خطرے میں ہے، لہٰذا سوال نامے کے ذریعے یا بذریعہ ویڈیو لنک بیان لے لیا جائے۔

جے آئی ٹی کے سامنے سابق وزیراعظم کی جانب سے نامزد کیے گئے نمائندے علی اعجاز بٹر، نعیم حیدر پنجوتھہ ایڈووکیٹ  پیش ہوئے، جنہوں نے عمران خان کا تحریری بیان جمع کروایا، جسے  جے آئی ٹی نے قبول کرنے سے انکار کردیا۔

چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے اپنے جواب میں لکھا کہ جے آئی ٹی کی جانب سے 10 مئی 2023 کو درج کیے گئے مقدمہ نمبر 96/23 کی تحقیقات میں شمولیت کا نوٹس بھجوایا گیا، جے آئی ٹی کا نوٹس کل موصول ہوا جس کے جواب کے لیے مہلت نہایت محدود تھی جب کہ پہلے سے طے شدہ شیڈول کے مطابق مجھے منگل کو انسداد دہشت گردی کی عدالت اور ہائیکورٹ میں پیش ہونا تھا۔

عمران خان نے جواب میں کہا کہ یہ حقیقت نہایت اہمیت کی حامل ہے کہ جس روز یہ واقعات ہوئے اس روز میں نیب کی غیر قانونی اور ناجائز حراست میں تھا، مجھے سپریم کورٹ آف پاکستان کے حکم پر رہا کیا گیا، اس معاملے پر لاہور کی انسدادِ دہشت گردی عدالت پہلے ہی ضمانت دے چکی ہے، اپنے خلاف بڑی تعداد میں جھوٹے مقدمات کے اندراج کے باوجود تحقیقاتی اداروں کے ساتھ مکمل تعاون کر رہا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ میرے خلاف دائر مقدمات جھوٹے اور غلط ہیں جن کی وجوہات سراسر سیاسی ہیں۔اپنے بنیادی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے باوجود میں اس مقدمے کی تحقیقات کا حصہ بننے کے لیے تیار ہوں۔ علی اعجاز بٹر اور نعیم حیدر پنجوتھہ کو جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہونے اور تحقیقات میں میری شمولیت کے اہتمام کے لیے اقدامات اٹھانے کا مجاز بنا رہا ہوں۔

عمران خان نے جواب میں مزید کہا کہ جے آئی ٹی کی جانب سے پہلے بھی ایسا کیا جا چکا ہے جب کہ لاہور ہائی کورٹ کا لارجر بینچ بھی اس حوالے سے انتظامات کی ہدایات دے چکا ہے۔ویڈیو لنک یا سوالنامے کے ذریعے تحقیقات میں شمولیت کی راہ میں بھی کوئی رکاوٹ نہیں، چنانچہ خطرات کی موجودگی میں غیر ضروری نقل و حرکت کی بجائے سوالنامے یا زمان پارک سے بذریعہ ویڈیو لنک تحقیقات میں شمولیت مناسب رہے گی۔