جنیوا: چین نے فوکوشیما سے جوہری آلودہ پانی کو سمندر میں چھوڑنے کے جاپان کے یکطرفہ فیصلے کی بھرپورمخالفت کی ہے۔
جنیوامیں منعقد ہونے والی 76 ویں عالمی صحت اسمبلی(ڈبلیو ایچ اے) میں اس سے متعلقہ مباحثے میں حصہ لیتے ہوئے چینی مندوب نے کہا کہ فوکوشیما کے ساحل کے ساتھ تیز سمندری لہروں کی وجہ سے تابکاری سے آلودہ پانی چھوڑے جانے کے 10 سالوں میں تابکاری دنیا بھر کے پانیوں میں پھیل جائے گی، مندوب نے مزید کہا کہ یہ اقدام تمام بنی نوع انسان کے لیے خطرات کا باعث ہے اور یہ جاپان کا نجی معاملہ نہیں، بلکہ ایک اہم مسئلہ ہے جس سے عالمی صحت عامہ متاثرہوگی۔
بہت سے ممالک اور اسٹیک ہولڈرز کی جانب سے شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے، مندوب نے جاپان پر زور دیا کہ وہ تمام فریقوں کے ساتھ معاہدہ ہونے تک یکطرفہ طور پر جوہری آلودہ پانی کو خارج نہ کرے۔
جاپانی مندوب کی جانب سے دفاع کے جواب میں، چینی مندوب نے کہا کہ دفاع کو مختصرا ایسے بیان کیا جاسکتا ہے کہ “پانی کا معیار غیر زہریلا ہے اور خارج ہونے والا مادہ مناسب ہے” لیکن جاپانی مندوب نے جو کہا وہ مکمل طور پر ناقابل قبول ہے اور انہیں دوسروں کے سوالات کے ایسے جواب دیناچاہئیں جس سے وہ قائل ہوسکیں۔