لاہور: چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ میری جان کو بھی خطرہ لاحق ہے، میرے گھر پر سرچ وارنٹ لے کر آئیں تاکہ ہم بھی دیکھیں کہ دہشت گرد کون ہے۔
سابق وزیراعظم نے ویڈیو خطاب میں کہا کہ اب بھی وقت ہے بیٹھ کر بات کرلیں اور مسئلہ حل کریں اور مسئلے کا حل صرف انتخابات ہی کی صورت میں نکلے گا۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ میں نے یا پارٹی کے کسی بھی رہنما نے کبھی پرتشدد واقعات کی ہدایت نہیں کی۔ انہوں نے کہا کہ میرے گھر پر میری غیر موجودگی میں چھاپا مارا گیا۔ جوڈیشل کمپلیکس میں پیشی کے موقع پر قتل کی سازش کی گئی، ظل حیدر کو مارا گیا، پھر بھی ہم نے کبھی جلاؤ گھیراؤ کا حکم نہیں دیا بلکہ ہمیشہ پرامن رہنے کی ہدایت کی۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ بغیر کسی تحقیقات یا انکوائری کے، تحریک انصاف کے کارکنوں کو گرفتار کرکے پارٹی کو دہشت گرد تنظیم قرار دینے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔ خواتین کے ساتھ بدتمیزی اور گھروں میں داخل ہوکر چادر و چار دیواری کا تقدس پامال کیا جا رہا ہے۔ ان سب حرکتوں کے نتیجے میں نفرت پھیل رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ چوروں کی خاطر یہ سب کرنے سے میں اپنا ملک تباہ ہوتے دیکھ رہا ہوں۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ جب انہوں نے اسلام آباد ہائی کورٹ سے گرفتار کیا تو لوگوں کا ردعمل آیا، میری گرفتاری کے بعد لاکھوں لوگ سڑکوں پر نکلے۔ ہمارے پاس 9 مئی کے واقعات میں کسی کے ملوث ہونے کے شواہد ہیں ، جنہیں ہم لے کر ہائیکورٹ جارہے ہیں اور تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن بنانے کا مطالبہ کریں گے۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ اسلام آباد میں عدالتی پیشی کے موقع پر جب کارکنان تھوڑا آگے بڑھتے تھے تو پولیس ان پر شیلنگ کرتی تھی اور جب لبرٹی سے کور کمانڈر لاہور آفس کارکنان پہنچے تو کسی نے نہیں روکا۔ اس معاملے پر تو آئی جی پنجاب کو طلب کر کے جواب مانگنا چاہیے۔
پنجاب کے نگراں وزیر اطلاعات عامر میر کی پریس کانفرنس کا جواب دیتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ میری بھی جان کو خطرہ ہے، آپ سے مہربانی کرکے یہاں آئیں اور سرچ وارنٹ لے کر آئیں تاکہ ہم بھی دیکھیں کہ دہشت گرد کون ہے۔ ہم آپ کو پورے گھر کی تلاشی دیں گے۔ہمارے گھر میں داخل ہونے کا بہانہ نہ بنائیں۔پی ڈی ایم کو فائدہ کروانے کے لیے اب حالات کو مزید خراب نہ کریں۔اب بھی وقت ہے کہ بات کر کے مسئلہ حل کریں اور مسئلے کا حل صرف انتخابات ہے۔