سپریم کورٹ سیاسی و پارلیمانی معاملات میں نہ الجھے، مولانا عبد الاکبر چترالی

451
involved

اسلام آباد: قومی اسمبلی میں جماعت اسلامی کے رہنما مولانا عبد الاکبر چترالی نے عدالت عظمیٰ سے پارلیمانی معاملات میں مداخلت نہ کرنے کا مطالبہ کر دیا۔

 مولانا عبدالاکبر چترالی کا کہنا تھا کہ یہ معاملات سیاستدانوں حل کرنے دیں جبکہ سیاسی جماعتوں کو بھی اپنے معاملات عدلیہ میں نہیں لے جانے چاہئیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اجلاس کی کارروائی کے دوران کیا۔ اجلاس اسپیکر راجہ پرویز اشرف کی صدارت میں پیر کو پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا۔

رکن قومی اسمبلی کا کہنا تھا کہ ملک نازک دور سے گزر رہا ہے احتیاط کی ضرورت ہے کوئی مزے کر رہے ہیں جبکہ مجموعی طور پر قوم بھوک، بے روزگاری کا شکار ہو کر رہ گئی ہے۔ معیشت تباہ ہو چکی ہے خود کشی کے واقعات بڑھ رہے ہیں مہنگائی نے عوام کا جینا دوبھر کر دیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ جناح ہاؤس لاہور اور ریڈیو پاکستان پشاور سمیت دیگر تنصیبات پر حملوں کی مذمت کرتا ہوں۔ کرنل شیر خان کی یادگار کی بھی بیحرمتی کی گئی ہے۔ عوام میں غصہ پایا جاتا ہے سپریم کورٹ اپنے آپ کو سیاسی اور پارلیمانی معاملات میں نہ الجھائے انہیں سیاستدانوں کو حل کرنے دے اور بحرانی کیفیت ختم کرنے کے لیے سپریم کورٹ عدالتی معاملات پر توجہ مرکوز رکھے سیاسی جماعتیں بھی اپنے معاملات عدلیہ میں لے کر نہ جائیں۔