اسلام آباد:گوادر پورٹ پر 12 ملین امریکی ڈالر کی لاگت سے چائنا ایگزیبیشن اینڈ ٹریڈنگ سینٹر چھ ماہ کے ریکارڈ وقت میں مکمل ہو گیا،چین پاکستان اقتصادی راہداری ( سی پیک ) کے تحت ہونے والی ترقی کا مقصد گوادر کو ایک بڑے تجارتی اور اقتصادی مرکز میں تبدیل کرنا، علاقائی رابطوں کو آسان بنانا اور پاکستان کی سمندری تجارت کو بڑھانا ہے۔
گوادر پرو کے مطابق بحیرہ عرب پر تزویراتی طور پر واقع، گوادر پاکستان کی سب سے بڑی گہرے پانی کی بندرگاہ کے طور پر کام کر تی ہے، جو خلیج عرب، مشرق وسطیٰ اور وسطی ایشیا کے لیے گیٹ وے پیش کرتی ہے۔
گوادر سی پیک اور وسیع تر بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو کے کلیدی جزو کے طور پر بہت اہمیت رکھتا ہے۔ گوادر پرو کے مطابق گوادر میں کاروبار اور متعلقہ سرگرمیوں کو فروغ دینے کے لیے وزیر منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات احسن اقبال کی ہدایت پر نومبر 2022 میں اس منصوبے کا آغاز کیا گیا تھا۔
وزیر منصوبہ بندی کی ہدایت پر چائنہ آف شور پورٹس ہینڈلنگ کمپنی (سی او پی ایچ سی ایل) نے منصوبے کی تعمیر شروع کی جو مکمل ہو چکی ہے۔ گوادر پرو کے مطابق وزیر منصوبہ بندی نے مزید ہدایت کی کہ تیسرا بین الاقوامی ایکسپو گوادر رواں سال جون میں نئے قائم ہونے والے ایکسپو سنٹر میں منعقد کیا جائے جو کہ رواں سال جولائی میں سی پیک کی دس سالہ تقریبات کے عین مطابق ہے۔
توانائی اور ٹرانسپورٹ کوریڈور کے طور پر گوادر کی صلاحیت، اس کے اسٹریٹجک محل وقوع کے ساتھ، اسے بین الاقوامی سرمایہ کاری اور اقتصادی تعاون کے لیے ایک مرکزی نقطہ بناتی ہے، اقتصادی ترقی اور علاقائی انضمام کو آگے بڑھاتی ہے۔