اسلام آباد:وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ عمران خان کو سپانسر اور کفالت کی جا رہی ہے، ان کی سہولت کاری کرنے والے افراد کو حدود کا پاس نہیں،عدلیہ سہولت کاری چھوڑے، دو ججوں کو بولنے نہیں دیا گیا۔
سیالکوٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ عدالت نے ملزم کوکہا آپ کودیکھ کرخوشی ہوئی، اگرخوشی ہوئی ہے تو اٹھ کر گلے لگالو،جو ریلیف اس شخص کو مل رہاہے کاش ہمیں بھی ملتا۔خواجہ آصف نے کہا 2018 میں ایک ایجنڈے پر نوازشریف کیخلاف عملدرآمدہوا۔ نوازشریف کو سیاست سینکالنے کاگٹھ جوڑتھا مگر نوازشریف سیاست سے باہرنہیں ہوئے۔ سازش میں شامل کردار آج رسوا ہو رہے ہیں، سازش میں شامل کردارعزت بچانے کیلئے صفائیاں دے رہے ہیں۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ یہ کونسا انصاف ہے، کونسی عدالتیں ہیں؟ زرداری صاحب کی ہمشیرہ کو نظربند کیاگیا، شہبازشریف کے گھر کامحاصرہ کیا گیا،مقدمات بنائے گئے۔ میرابیٹا اور بیوی بھی عدالتوں میں پیش ہوتیرہے، پورے پورے خاندان کوعدالتوں میں بلایا گیا۔
میں نے کبھی اپنے سیاسی مخالفین کونشانہ نہیں بنایا۔ ہماری سیاست میں کہیں بھی انتقام کالفظ نہیں ہے۔ وزیردفاع کا کہنا تھا کہ پچھلے5سے7سال کی سیاست میں بہت سی حدودکراس ہوئی ہیں، چادر،چاردیواری کاتقدس پامال کرنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی، جن خاندانوں کا تقدس مجروح ہوا ان سے معافی مانگتاہوں۔ ذاتی طورپرشرمندہ ہوں جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ فوج پرجس طرح حملے ہوئے صدرنے ایک لفظ بھی نہیں کہا، مختلف شہروں میں آرمی تنصیبات پر حملہ ہوا، عمران خان والا پراجیکٹ اسٹیبلشمنٹ کالانچ کیا ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہماری سیاست میں کہیں بھی انتقام کا لفظ موجود نہیں ، ذاتیات پر مبنی سیاست نہیں کرتا، سیاسی مخالفت میں زبانی باتیں کرتے ہیں، حدود کراس نہیں کرتے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ اگر ہمارے ساتھ کچھ ہوا ہے تو بھی ہمیں حق نہیں کہ مخالفین کے ساتھ اس طرح رویہ رکھا جائے، عثمان ڈار کی والدہ اور دیگر سیاسی برادری کے گھر پر واقعات ہوئے ہیں۔
مسلم لیگ ن کے رہنما نے کہا کہ انتظامیہ اور پولیس کا کچھ نہیں جاتا، میرے لئے باعث شرم ہے، جن خواتین کی عزت پامال ہوئی، ان کے گھروں پر جا کر معافی مانگنے کے لئے تیار ہوں۔