مجھے گرفتار کرایا تو حالات دوبارہ خراب ہو سکتے ہیں، عمران خان

833

اسلام آباد:تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کے چیئر مین عمران خان نے اسلام آباد ہائیکورٹ سے لاہور آنے کا فیصلہ کر لیا، پی ٹی آئی چیئرمین اسلام آباد میں قیام کی بجائے زمان پارک لاہور میں قیام کریں گے۔

پی ٹی آئی چیئرمین کارکنوں کے ہمراہ اسلام آباد سے لاہور پہنچیں گے،پی ٹی آئی نے کارکنوں کو ہدایات جاری کردیں ہیں اور انہیں عمران خان کا استقبال کرنے کیلئے تیاریوں کی ہدایات کردی گئی ہیں، عمران خان پیر کے روز لاہور ہائیکورٹ میں پیش بھی ہونگے، عمران خان زمان پارک میں ہی قیام کریں گے۔

 اس سے قبل اسلام آباد میں عدالت میں سماعت کے دوران پی ٹی آئی چیئر مین کا کہنا تھا کہ وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ مجرم ہے، کل رانا ثنا اللہ نے میری گرفتاری کا بیان دیا، اندربیٹھ کر باہر کے حالات کیسے کنٹرول کروں گا۔

انہوں نے کہا کہ باہرپنجاب پولیس ہے، مجھے گرفتار کیا تو پولیس کیلئے مشکل ہو گی۔ خبردارکرتا رہا ہوں حالات خراب ہو جائیں گے، مجھے گرفتار کرایا تو حالات دوبارہ خراب ہو سکتے ہیں، اس وقت تک 40 لوگ شہید ہو چکے ہیں۔

سابق وزیراعظم نے کہا تھا کہ خدشہ ظاہر کیا ہے کہ انہیں پھر سے گرفتار کیا جا سکتا ہے۔صحافی نے عمران خان سے سوال کیا کہ سنا ہے آپ کی ڈیل ہوگئی ہے؟ ڈیل کے سوال پر عمران خان مسکرا دیے کہا خدشہ ہے کہ ہائیکورٹ سے نکلتے ہی مجھے دوبارہ گرفتار کر لیں گے۔

عمران خان نے بتایا کہ مجھے بشری بی بی سے فون پر بات کرنے کی اجازت دی گئی تھی، عدالت کی اجازت سے نیب کی آفیشل لائن سے بشری بی بی کو فون کیا تھا،  جب لاہور سے نکلا تھا تو مجھے شک پڑ گیا تھا کہ یہ مجھے پکڑ لیں گے، اسی وجہ سے ویڈیو بیان جاری کیا۔