اسلام آباد: چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی گرفتاری کے ردعمل میں ملک بھر میں احتجاج کا سلسلہ جاری ہے، کئی شہروں میں جلاؤ گھیراؤ کے ساتھ سڑکیں بند کروا دی گئی ہیں جب کہ مختلف علاقوں سے پی ٹی آئی کارکنوں اور پولیس کے درمیان جھڑپوں کی اطلاعات بھی ہیں۔
پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے پارٹی چیئرمین عمران خان کو گرفتار کیے جانے کے خلاف ملک بھر میں احتجاج کی کال دی گئی تھی، جس کے بعد سے پارٹی کے کارکن سڑکوں پر نکل آئے اور احتجاج شروع کردیا۔
القادر یونیورسٹی کیس میں نیب کے ہاتھوں رینجرز کی مدد سے عمران خان کی اسلام آباد ہائی کورٹ کے احاطے سے گرفتاری کے بعد سےملک کے کئی شہروں خصوصا لاہور اور راولپنڈی میں حالات کشیدہ ہیں۔پی ٹی آئی رہنما فواد چودھری نے عوام سے گھروں سے باہر نکلنے کی اپیل کی اور گرفتاری کو عدلیہ پر حملہ قرار دے دیا۔
پنجاب اور پختونخوا میں مختلف شہروں میں کارکنوں نے احتجاج کرتے ہوئے سڑکیں بلاک کردیں جس سے عوام پریشانی کا شکار ہوگئے۔
کراچی میں پی ٹی آئی کی قیادت نے کارکنوں کو طلب کیا، جس کے بعد کارکنوں نے شارع فیصل پر ٹریفک بند کردی، جس کے سبب گاڑیوں کی قطاریں لگ گئیں۔ کچھ مقامات پر کارکنوں اور شہریوں کے درمیان تلخ کلامی بھی ہوئی۔ علاوہ ازیں کراچی میں حسن اسکوائر تا پرانی سبزی منڈی سڑک بند کرکے جلاؤ گھیراؤ کیا گیا اور مرکزی شاہراہ ٹریفک کے لیے بند کردی گئی۔
پختونخوا میں پی ٹی آئی کارکنوں نے جی ٹی روڈ کو بند کروا دیا، بی آر ٹی بسیں رکوا دیں، جس کے نتیجے میں بدترین ٹریفک جام ہوگیا۔ علاوہ ازیں راولپنڈی میں شمس آباد مری روڈ پر پولیس اور مظاہرین کے مابین جھڑپوں کے دوران پولیس کی جانب ربڑ بلٹ لگنے سے پی ٹی آئی کارکن زخمی ہوگیا۔ اس موقع پر پولیس اور پی ٹی آئی کارکنوں کے درمیان جھڑپیں دیکھنے میں آئیں۔
راولپنڈی میں پی ٹی آئی کے مشتعل مظاہرین.جی ایچ کیو سمیت صدر کی اطراف پھیل گئے، جہاں شدید پتھراؤ، و پولیس کی جانب سے شیلنگ و ربڑ بلٹس کی فائرنگ کا سلسلہ جاری ہے۔