سابق وزیراعظم عمران خان القادر ٹرسٹ کیس میں گرفتار

664
bail granted

اسلام آباد:قومی احتساب بیورو (نیب) کی ایک ٹیم نے رینجرز کی مدد سے سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کو القادر ٹرسٹ کیس میں حراست میں لے لیا۔

عمران خان کے کزن سیف اللہ نیازی نے بتایا کہ پی ٹی آئی کے سربراہ کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے احاطے سے گرفتار کیا گیا تھا جہاں وہ دو مقدمات میں پیش ہوئے تھے۔ انہیں نیب راولپنڈی کے دفتر منتقل کر دیا گیا۔ نیب ٹیم کو پاکستان رینجرز کے اہلکاروں نے مدد فراہم کی۔

آئی جی اسلام آباد نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ عمران کو القادر ٹرسٹ کیس میں گرفتار کیا گیا ہے۔

ایک رپورٹ کے مطابق بشریٰ بی بی نے کیس کی نیب انکوائری کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کر رکھا ہے جس میں ریکارڈ طلب کر لیا گیا ہے۔

پی ٹی آئی کے وکیل فیصل چوہدری نے بھی عمران خان کی گرفتاری کی تصدیق کی۔

اس پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے، پی ٹی آئی کے نائب صدر فواد چوہدری نے ٹویٹ کیا کہ IHC پر “رینجرز کا قبضہ ہے” اور “وکلاء کو تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے”۔ “عمران خان کی گاڑی کو گھیرے میں لے لیا گیا تھا” ۔

دوسری جانب اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق حرکت میں آگئے اور آئی جی پی اور سیکرٹری داخلہ کو 15 منٹ میں عدالت میں طلب کر لیا۔

انہوں نے کہا کہ یہ واضح ہونا چاہیے کہ عمران خان کس کیس میں ملوث ہیں اور انہیں کیوں گرفتار کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ عمل صریحاً غلط تھا۔

انہوں نے کہا کہ اگر آئی جی پی اور سیکرٹری داخلہ عدالت میں پیش نہ ہوئے تو وہ وزیراعظم شہباز شریف کو طلب کرنے سے دریغ نہیں کریں گے،وہ وزیراعظم اور دیگر وزراء کے خلاف بھی کارروائی کر سکتے ہیں۔

دریں اثناء وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ عمران متعدد نوٹسز کے باوجود عدالت میں پیش نہیں ہوئے،گرفتاری قومی احتساب بیورو نے قومی خزانے کو نقصان پہنچانے پر کی تھی۔

عمران خان، ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی اور ان کے قریبی ساتھی ذوالفقار بخاری اور بابر اعوان مبینہ طور پر القادر یونیورسٹی پروجیکٹ ٹرسٹ میں ملوث ہیں۔ دستاویزات سے پتہ چلتا ہے کہ مسٹر خان، بشریٰ بی بی، مسٹر بخاری اور بابر اعوان نے جہلم کی سوہاوہ تحصیل میں ‘معیاری تعلیم’ فراہم کرنے کے لیے ‘القادر یونیورسٹی’ قائم کرنے کے لیے ٹرسٹ بنایا تھا۔

واضح رہے کہ  ٹرسٹیز نے رئیل اسٹیٹ کے کاروبار سے منسلک ایک نجی کمپنی کے ساتھ مفاہمت کی یادداشت (ایم او یو) پر دستخط کیے تاکہ مؤخر الذکر سے عطیات وصول کی جاسکیں۔ کمپنی نے ٹرسٹ کو 458 کنال، 4 مرلہ، 58 مربع فٹ زمین الاٹ کی۔ کاغذی رسمی کارروائیوں کو پورا کرتے ہوئے بشریٰ بی بی نے مارچ 2019 سے ایم او یو پر دستخط کیے۔