پاکستان چین اور افغانستان کے درمیان مذاکرات، مستقبل کی صورتحال پر غور کیا گیا

371
considered

اسلام آباد:  پاکستان چین اور افغانستان کے درمیان سہہ فریقی مذاکرات اسلام آباد میں ہوئے، امن وامان اور افغانستان کی معاشی صورتحال اور ترقی پر غور کیا گیا۔

مزاکرات میں مطالبہ کیا گیا کہ افغان عوام کے مسائل کو کم کرنے کے لیے افغانستان کے 9.5 بلین ڈالر کے اکاؤنٹس اور اثاثوں کو فوری طور پر غیر منجمد کرنے کی ضرورت ہے۔افغانستان کی تعمیر نو کے لیے چین اور پاکستان مشترکہ منصوبے شروع کر سکتے ہیں

میڈیا ذرائع کے مطابق پاکستان چین اور افغانستان کے درمیان سہہ فریقی مذاکرات کا اہم دورہ  دفتر خارجہ میں ہوا مذاکرات میں امن وامان افغانستان کی معاشی صورتحال اور ترقی پر غور کیا گیا، چینی وزیر خارجہ عہدہ سنبھالنے کے بعدپاکستان پہنچے ہیں۔ افغان وزیر خارجہ ہفتہ کی صبح اسلام آباد پہنچے تھے

ذرائع کا کہنا تھا کہ یہ  پاکستان، چین اور افغانستان کے وزرائے خارجہ کے موجودہ میکنزم کا سہ فریقی اجلاس ہے وزرائے خارجہ میکنزم کا آخری اجلاس ستمبر 2019 میں اسلام آباد میں ہوا تھا۔ قائم مقام افغان وزیر خارجہ مولوی امیر خان متقی کے وفد میں قائم مقام افغان وزیر تجارت و صنعت، حاجی نورالدین عزیز اور افغان وزارت برائے امور خارجہ، نقل و حمل اور تجارت شامل ہیں مذاکرات میں دہشت گردی کے خاتمہ معاشی ترقی سیاسی استحکام پر تجاویز سامنے رکھی گئی ہیں۔

چین کی جانب سے ترقیاتی منصوبوں اور معاشی امداد کے حوالے سے بات چیت  کی گئی.  مذاکرات میں اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ افغانستان ایک خودمختار ریاست ہے پاکستان افغانستان کے ساتھ دوستانہ تعلقات کا خواہاں ہے اور افغان بھائیوں کی معاشی ترقی  میں مدد کے لیے تیار ہے۔افغانستان کے پڑوسیوں اور عالمی برادری کیلئے ضروری ہے کہ دہشت گردی سے جامع انداز میں نمٹنے کے لیے افغان حکومت کی مدد کریں۔ اقتصادی تعاون سے افغانستان میں غربت کے مسئلے کو حل کیا جا سکتا ہے اور اس کی وجہ سے افغانستان سے تعلیم یافتہ لوگوں کے انخلا میں بھی کمی آئے گی۔

اجلاس میں مطالبہ کیا گیا کہ افغان عوام کے مسائل کو کم کرنے کے لیے افغانستان کے 9.5 بلین ڈالر کے اکاؤنٹس اور اثاثوں کو فوری طور پر غیر منجمد کرنے کی ضرورت ہے۔امید کی جا رہی ہے کہ افغان حکومت خواتین کی تعلیم اور ملازمت کے حوالے سے بین الاقوامی برادری کے خدشات کو دور کرنے کے لیے اقدامات کرے گی افغانستان کی زراعت، لائیو سٹاک اور معدنی شعبوں سمیت مجموعی ترقی میں چین اور پاکستان  اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔

اجلاس میں اس عزم کا اعادہ کیا گیا کہ پاکستان افغانستان کا ایک مخلص دوست ہے اور عبوری افغان حکومت کو قوم پرستوں کے منفی نقطہ نظر سے اثر انداز نہیں ہونا چاہیئے۔