نئی دہلی: شنگھائی تعاون تنظیم، بعد ازاں پریس کانفرنس اور پاکستان میں میڈیا سے گفتگو کے دوران وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کی جانب سے آئینہ دکھانے پر ان کے بھارتی ہم منصب ایس جے شنکر آپے سے باہر ہو گئے اور انہوں نے الزامات کی بارش کردی۔
خبر رساں اداروں کے مطابق پاکستانی وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کی پریس کانفرنس پر ردعمل دیتے ہوئے بھارتی وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے کہا کہ پاکستانی وزیر خارجہ کے ساتھ ایس سی او کانفرنس میں وہی سلوک کیا گیا ہے جو دہشت گردی کو فروغ دینے والے ملک کے ساتھ کیا جاتا ہے۔
#WATCH | On Pakistan Foreign Minister Bilawal Bhutto Zardari’s “Let’s not get caught up in weaponising terrorism for diplomatic point scoring,” statement, EAM Dr S Jaishankar says, “…We are not scoring diplomatic points. We are politically and diplomatically exposing Pakistan… pic.twitter.com/q87BZlTIvC
— ANI (@ANI) May 5, 2023
مقبوضہ کشمیر سے متعلق صحافی کے سوال پر بھارتی وزیر خارجہ نے کہا کہ جموں کشمیر بھارت کا حصہ تھا اور رہے گا۔ سری نگر سے پاکستان کا تعلق آئندہ ہوگا نہ ہی پہلے کبھی تھا۔ جے شنکر کا کہنا تھا کہ پاکستان کے وہاں جی ٹوئنٹی اجلاس کے انعقاد پر اعتراض کو بھارت کوئی اہمیت نہیں دیتا۔
جے شنکر نے الزام لگاتے ہوئے مزید کہا کہ دہشت گردی سے متاثرہ ملک دہشت گردی کے سہولت کار ملک کے ساتھ بیٹھ کر دہشت گردی کے معاملے پر بات نہیں کر سکتے۔ ہم دہشت گردی کے معاملے پر سفارتی پوائنٹ اسکورنگ نہیں کر رہے بلکہ سفارتی سطح پر پاکستان کی اصلیت سامنے لا رہے ہیں جس کا ہمیں حق حاصل ہے۔
واضح رہے کہ وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کے ایس سی او کانفرنس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا تھا کہ بھارت دہشت گردی کے معاملے پر پوائنٹ اسکورنگ نہ کرے۔ اگر وہ سنجیدہ ہے تو اسے تعلقات بہتر کرنے کے لیے خود حالات سازگار کرنے ہوں گے۔