وزیر مذہبی امور سینیٹر طلحہ محمود نے کہا ہے کہ کسی کو مفت حج کراؤں گا نہ وی آئی پی پروٹوکول ملے گا۔
قومی اسمبلی اجلاس کے دوران مختلف ارکان کی جانب سے اٹھائے گئے سوالات کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سعودی عرب میں کسی بھی وزارت مذہبی امور کے ملازم یا حج آپریشن سے متعلق کسی دوسرے کی طرف سے کسی قسم کی چوری کرنے پر وہیں ہاتھ کاٹنے کی سزا لاگو کرانے کا اعلان کردیا۔ انہوں نے کہا کہ کسی کو مفت حج کراؤں گا نہ ہی وزرا و ارکان پارلیمنٹ کو وی آئی پی پروٹوکول کا حج کراؤں گا۔ سب کو عام حاجی کے ساتھ خیموں یا اسی طرح کے ہوٹلوں میں رہنا پڑے گا۔
سینیٹر طلحہ محمود کا کہنا تھا کہ آب زم زم پہلے بھی مفت تھا اب بھی مفت ہے۔سعودی عرب کی حکومت آب زم زم کی پیکنگ کی رقم لے رہی ہے۔2019میں جو عمارتیں 2600سو ریال میں لی تھیں ہم وہ اب 1900سے 2300میں لے رہے ہیں۔پہلے ہمارا سرکاری حج کوٹہ 60 اور پرائیویٹ حج کوٹہ 40 فیصد تھا۔اس مرتبہ سرکاری حج کوٹہ 50 فیصد ہے۔
مجموعی طور پر اس برس ایک لاکھ 79ہزار 210 کا حج کوٹہ ملا ہے۔72800درخواستیں سرکاری حج اسکیم کے تحت آئی ہیں۔سب کو قبول کرکے حج پر بھجوارہے ہیں۔ہمیں 8 ہزار کوٹہ سرنڈر کرنا پڑرہاہے۔اگر ہم سرنڈر نہیں کریں گے تو 8 ہزار عازمین کی رہائش ،کھانے،ٹرانسپورٹ اور دیگر مد میں رقم ادا کرنی ہوگی۔
34ملین ڈالرز وزارت خزانہ سے بھجوانا پڑیں گے۔ہمارے پاس 8 ہزار درخواستیں کم آئی ہیں۔اب بھی کوئی درخواستیں آئیں تو اکوموڈیٹ کرنے کو تیار ہیں۔مگر زرمبادلہ کی ڈالرز میں رقم مسئلہ بن رہی ہے۔ 2017سے آب زم زم کی رقم ادا کررہے ہیں۔اس میں کوئی فرق نہیں آیا۔ہم ماضی سے کم پر عمارتیں اور دیگر حج سہولیات لے رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حاجیوں کی خدمت کے لیے ننگے پیر پھرنے کو تیار ہیں۔سعودی عرب میں اپنے خرچ پرجارہاہوں،حکومت کا ایک پیسہ خرچ نہیں کررہا۔