کراچی: آئی جی سندھ غلام نبی میمن کی زیر صدارت سینٹرل پولیس آفس کراچی میں اجلاس منعقدہ ہوا ، اجلاس میں سی پیک اور نان سی پیک پروجیکٹس سمیت دیگر پرائیویٹ و انفرادی پروجیکٹس سے منسلک چینی باشندوں اور ماہرین کے سیکورٹی امور و اقدامات کا خصوصی حوالوں سے جائزہ لیا گیا اور اس موقع پر مزید ضروری ہدایات بھی جاری کی گئیں ۔
اجلاس میں ڈی آئی جی اسپیشل پروٹیکشن یونٹ (ایس پی یو) سی پیک نے بریفنگ کے دوران بتایا کہ سندھ میں موجود تمام سی پیک اور نان سی پیک سمیت انفرادی چینی باشندوں کی سیکورٹی کا آڈٹ کرلیا گیا ہے جب کہ ان کے رہائشی و کام کے مقامات پر سی سی ٹی وی کیمراز اور واچ ٹاورز بھی موجود ہیں۔
آئی جی سندھ نے ہدایات دیں کہ صوبائی سطح پر ایسے تمام منصوبوں کی باقاعدہ سے ترتیب کردہ فہرستوں کے تحت ، چائنا پاکستان راہداری پروجیکٹ اور دیگر تمام ایسے منصوبے، جن سے چینی باشندگان و شہری وابستہ ہیں پر سیکورٹی کے اقدامات کو کنٹی جینسی پلان کے مطابق غیر معمولی بنایا جائے۔
اس ضمن میں ڈی آئی جی، ایس پی یو سی پیک اور ڈی آئی جی اسپیشل برانچ سندھ تفویض کردہ جملہ فرائض کو نہ صرف مربوط روابط کے تحت قابل عمل بنائیں بلکہ سی پیک و نان سی پیک منصوبوں سے منسلک اور انفرادی چینیوں کے مقامات پر سرپرائز وزٹ کریں اور سیکیورٹی اقدامات کو چیک کریں ۔
آئی جی سندھ نے کہا کہ سیکورٹی ڈپلائمنٹ کو 3 حصاروں پر ترتیب دے کر اسے مزید فول پروف بنایا جائے۔ ایڈیشنل آئی جی کراچی نے اجلاس کو بتایا کہ چائنیز کی سیکورٹی کو کراچی پولیس نے ہائی الرٹ رکھا ہوا ہے ۔ اجلاس میں ایڈیشنل آئی جیز سی ٹی ڈی ، کراچی ، اسپیشل برانچ ، آپریشنز ، ڈی آئی جیز آئی ٹی ، ہیڈ کوارٹرز سندھ ، ایس پی یو سی پیک ، آرآر ایف سمیت دیگر پولیس افسران نے براہ راست جب کہ حیدرآباد ایس بی اے ، میرپور خاص ، سکھر اور لاڑکانہ کے ڈی آئی جیز نے متعلقہ ایس ایس پیز کے ہمراہ بذریعہ ویڈیو لنک شرکت کی ۔