لاہور:پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما اور سینئر قانون دان اعتزازاحسن نے کہا ہے کہ مذاکرات کے دوران مریم نواز اشتعال انگیز تقاریر کررہی ہیں، عدالتی نظام میں بہت مسائل ہیں، ازخود نوٹس میں اپیل ہونی چاہیے، 184(3) میں اپیل کا حق ہونا چاہیے، جو مناسب کام ہے وہ مناسب طریقے سے ہونا چاہیے، الیکشن تب ہوں گے جب سپریم کورٹ کہے گی۔
لاہور میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے سینئر قانون دان اعتزاز احسن نے کہا کہ آڈیوز کے حوالے سے سب کو سامنے آنا ہوگا، جرح ہوگی، اس سے پہلے آڈیوز کی کوئی قانونی حیثیت نہیں، اگر ان آڈیوز کو کوئی ریکارڈ کررہا ہے تو حکومت ان کو استعمال کر رہی ہے، سیف الرحمان، جسٹس راشد عزیز، شہباز شریف کی آڈیو بھی سامنے آ چکی ہیں، انہوں نے آج تک ان آڈیوز کے تردید نہیں کی۔
اعتزاز احسن نے کہا کہ ن لیگ نے ججز میں مشترکہ معاملہ پیدا کر دیا ہے، یہ سمجھتے ہیں کہ ججز میں تقسیم پڑگئی اور یہ اس کو استعمال کرلیں گے، مذاکرات کے دوران مریم نواز اشتعال انگیز تقاریر کررہی ہیں، ن لیگ نے ماحول میں آلودگی پیدا کردی ہے، نواز شریف نے1997 میں جسٹس سجاد علی شاہ کیخلاف عدالتوں پر حملہ کیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ عدالتی نظام میں بہت مسائل ہیں، ازخود نوٹس میں اپیل ہونی چاہیے، 184(3) میں اپیل کا حق ہونا چاہیے، جو مناسب کام ہے وہ مناسب طریقے سے ہونا چاہیے۔اعتزاز احسن نے کہا کہ تین بڑے ستمبر 2023 میں ریٹائر ہورہے ہیںاور یہ سمجھتے ہیں کہ ستمبر میں چیف جسٹس اور صدر عہدے سے ہٹ جائیں گے تو ان کی موج ہو جائے گی، صدر کے عہدے کیلئے صوبائی اسمبلیوں کے اراکین نے بھی ووٹ کاسٹ کرنے ہیں، جب الیکٹورل ووٹ ہی مکمل نہیں ہوں گے تو کیسے نیا صدر مملکت آئے گا۔
رہنما پیپلزپارٹی نے کہا کہ صدر تب اپنا عہدہ چھوڑے گا جب پنجاب اسمبلی کے الیکشن ہوں گے اور جب پنجاب، خیبر پختون خوا کے الیکشن ہوں گے تب نیا صدر منتخب ہوگا، اور الیکشن تب ہوں گے جب سپریم کورٹ کہے گی، اور جس دن سپریم کورٹ نے کہا کہ اس دن الیکشن ہوں گے تو اسی دن ہی الیکشن ہوں گے۔اعتزاز احسن نے کہا کہ وکلا ججز کے حق کیلئے سڑکوں پر نکلیں گے، چیف جسٹس، جسٹس اعجاز الاحسن، جسٹس قاضی فائز کیلئے بھی نکلیں گے۔