چادر اور چہاردیواری صرف پرویز الٰہی کی ہے؟

658

سابق وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الٰہی کے گھر پر پولیس نے کسی مقدمے کے سلسلے میں چھاپا مارا اور پولیس کے روایتی انداز میں گھر میں گھس کر توڑ پھوڑ کی گئی۔ ان کے خلاف انسداد دہشت گردی کی دفعات پر مشتمل مقدمہ قائم کیا گیا ہے، اس واقعے پر سابق وزیرخارجہ اور پی ٹی آئی کے مرکزی رہنما شاہ محمود قریشی نے سخت برہمی کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ یہی کام عمران خان کی رہائش پر حملہ کرکے بھی کیا گیا تھا، چادر اور چہاردیواری کے تقدس کا خیال نہیں رکھا گیا تھا۔ اس سے بڑا لطیفہ یہ ہے کہ ملک کے وزیرداخلہ رانا ثنا فرماتے ہیں کہ پرویز الٰہی کے گھر چھاپے کا مجھے علم نہیں، اگر ان کی مرکزی مخالف پارٹی کے صدر چودھری پرویز الٰہی کے گھر چھاپے کا وزیرداخلہ کو علم نہیں تو وہ نگراں حکومت کے خلاف کوئی کارروائی کریں یا نہ کریں خود کم از کم کوئی پتھارا لگالیں، بھٹے بھونیں یا گھر چلے جائیں۔ یہ ممکن نہیں کہ ملک کا وزیرداخلہ ایسے عمل سے بے خبر ہو جس کا اثر پورے ملک پر پڑ سکتا ہے۔ اس سارے عمل میں دو بہت بڑی خرابیاں پھر سامنے آئی ہیں۔ ایک تو سیاسی مخالفین کے خلاف بے معنی جھوٹے مقدمات بنانے کی روایت۔ یہ پہلا بے معنی مقدمہ نہیں اور آخری بھی نہیں ہوگا۔ رانا ثنا بھی ایسے ہی مقدمات کا سامنا کرچکے اور بہت سے لوگ کررہے ہیں۔ یہ سلسلہ ان ہی سیاستدانوں کو ختم کرنا ہوگا ورنہ یہ کھیل جاری رہے گا۔ دوسرا بڑا اہم پہلو یہ ہے کہ چادر اور چہاردیواری کیا صرف مریم نواز، رانا ثنا، عمران خان، چودھری پرویز الٰہی وغیرہ کی ہوتی ہے۔ کم از کم پرویز الٰہی صاحب کو اب تو پتا چل گیا ہوگا کہ عام آدمی کے گھر بھی چھاپا مارا جاتا ہے تو چادر اور چہاردیواری کو اس سے کہیں زیادہ بلکہ ناقابل بیان حد تک پامال کیا جاتا ہے۔ ان کے ساتھ تو کچھ بھی نہیں ہوا۔ یہ سلسلہ بھی یہی حکمران روک سکتے ہیں۔