لاہور: امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہاہے کہ خانہ شماری میں کراچی کے عوام کے تحفظات دور کیے جائیں،گنتی پوری کی جائے، کراچی کے حق کے لیے کل اتوار کو مظاہرہ ہوگا۔
سراج الحق کا کہنا تھا کہ ملک بے یقینی کا شکار اور اندرونی و بیرونی خطرات کی زد میں ہے، مہنگائی، بدامنی سے عوام کا برا حال،روٹی کی قیمت آسمان کی جانب اور غریب زمین میں دھنس رہا ہے۔ آئینی، سیاسی و معاشی بحران اور ملک کو ہیجانی کیفیت سے نکالنے کے لیے عوام سے فیصلہ لیا جائے، سیاسی جماعتوں کو پورے ملک میں ایک ہی روز انتخابات پر متفق کرنے کے لیے کوششوں کا آغاز کیا ہے، الیکشن کسی ایک پارٹی کی مرضی سے نہیں ہوگا، ہم سب نے مل کر راستہ نکالنا ہے، خانہ شماری میں کراچی کے عوام کے تحفظات دور کیے جائیں،کراچی کے حق کے لیے کل اتوار کو مظاہرہ ہوگا۔ حکومت سے مطالبہ کرتا ہوں کراچی کی گنتی پوری کی جائے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے المرکز الاسلامی پشاور میں عید ملن تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ نائب امیر جماعت اسلامی خیبرپختونخوا عنایت اللہ خان اور امیر ضلع بحراللہ بھی اس موقع پر موجود تھے۔
امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ اندرون سندھ اور دیگر علاقوں میں بھی ہر شہری کو شمار کیا جائے۔ یکم مئی کو گوادر کے حقوق اور ہدایت الرحمن بلوچ کی رہائی کے لیے احتجاج ہو گا، ہدایت الرحمن گوادر کے عوام کے حق میں آواز اٹھانے کی پاداش میں گزشتہ 110 دنوں سے جیل میں ہیں، عدالتوں کے ماتھے پر ترازو سجا ہے مگر ملک میں مظلوم اور کمزور کو انصاف نہیں ملتا، خود ججز تسلیم کرتے ہیں کہ وہ انصاف فراہم کرنے میں ناکام ہوگئے، نوجوانوں سے خصوصی طور پر کہوں گا کہ وہ جماعت اسلامی کی دستک مہم کا حصہ بنیں۔
ان کا کہنا تھا کہ حکمران جماعتوں نے نوجوانوں کو جھوٹے نعرے لگا کر دھوکا دیا، انہیں مایوس کیا،یوتھ سے اپیل کرتا ہوں مایوس نہ ہو، یہ کفر ہے، جماعت اسلامی کا حصہ بنیں اور کرپٹ نظام کو بدلنے کے لیے جدوجہد شروع کریں۔
امیر جماعت نے چودھری پرویز الٰہی اور چودھری شجاعت حسین کے گھر پر رات کی تاریکی میں پولیس کی بکتر بند گاڑیوں سے حملے، خواتین کو ہراساں کرنے اور گھر کا دروازہ توڑنے پرافسوس کا اظہار کیا۔
سراج الحق کا کہنا تھا کہ چادر اور چاردیواری کے تقدس کی پامالی اور خواتین کی تضحیک، انتہائی زیادتی کا اقدام ہے۔ احتساب سب کا ہونا چاہیے، کسی نے چوری کی ہے تو اسے ضرور پکڑا جائے اور سزا ملے، احتساب بے لاگ ہو،مگر خواتین کی عزت ہماری دینی و اخلاقی روایات میں سے ہے، لگتا ہے کوئی مذاکرات، جمہوریت کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کررہا ہے۔