اسلام آباد:وفاقی وزیرِ داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ اتحادی جماعتوں نے فیصلہ کیا ہے مذاکرات کا دروازہ بند نہیں کیا جائے، پی ٹی آئی میں کافی لچک آگئی تھی، پرویز خٹک اور اسد قیصر کا ہماری پارٹی سے رابطہ تھا کہ بات ہونی چاہیے، عمران خان نے کہا میں نے تو انہیں مینڈیٹ ہی نہیں دیا،شاہ محمود قریشی کو دیا ہے۔
ایک نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثناء اللہ نے کہا کہ اٹارنی جنرل نے جو جواب دینا ہے کافی تسلی بخش ہے، مذاکرات پارلیمنٹ کے ذریعے کیے جائیں۔وزیرِ داخلہ کا کہنا ہے کہ مذاکرات کے لیے پارلیمنٹ کے فورم استعمال کرنے سے سپریم کورٹ کو آگاہ کر دیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی میں کافی لچک آگئی تھی، پرویز خٹک اور اسد قیصر کا ہماری پارٹی سے رابطہ تھا کہ بات ہونی چاہیے۔
رانا ثناء اللہ کا کہنا ہے کہ عمران خان نے بھی کہا میں مذاکرات کے لیے تیار ہوں، جس دن بینچ نے فرمایا کہ 4 بجے تک مذاکرات کر کے واپس آ جائیں یہ بدل گئے۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ سپریم کورٹ کے حکم کے بعد یہ بدل گئے اور کہا کون سے مذاکرات، انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ 26 اپریل کو بیٹھیں گے، بعد میں عمران خان نے ان کی اتھارٹی ختم کر دی کہ ان کا تو مینڈیٹ ہی نہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ عمران خان نے کہا میں نے تو انہیں مینڈیٹ ہی نہیں دیا، اسد قیصر اور پرویز خٹک سے خواجہ سعد رفیق اور ایاز صادق نے رابطہ کیا۔
وفاقی وزیر نے یہ بھی کہا کہ انہوں نے کہا ہم بیٹھیں گے، ثبوت بھی موجود ہیں، بعد میں عمران خان نے کہا ان کو مینڈیٹ نہیں دیا، شاہ محمود قریشی کو دیا ہے۔