واٹر بورڈ میں ہونے والے تین ہزار غیر قانونی پروموشنز کا سندھ ہائی کورٹ میں 3 مئی کو فیصلہ متوقع 

443
missing persons

کراچی:واٹر اینڈ سیوریج بورڈ میں ہونے والے (3000) تین ہزار غیر قانونی پروموشنز کا سندھ ہائی کورٹ میں 3 مئی کو فیصلہ متوقع ہے۔

ایم ڈی واٹر بورڈ نے عدالت سے جواب داخل کرنے کیلئے 3 ماہ کا وقت طلب کیا تھا لیکن عدالت نے انہیں 45 روز میں جواب داخل کرنے اور غیرقانونی پروموشن کی اسکروٹنی رپورٹ جمع کروانے کا حکم دیا تھا۔

عدالت عالیہ سندھ کی دی گئی مہلت 3 مئی کو ختم ہورہی ہے لیکن ایم ڈی واٹر بورڈ عدالت سے کیے گئے تحریری وعدے کے باوجود تاحال ان 3 ہزار غیرقانونی پروموشنز کی اسکروٹنی کرنے میں آستین کے سانپوں DMD شعیب تغلق اور ندیم کرمانی کی وجہ سے کرنے میں ناکام ہوگئے ہیں۔

واٹر بورڈ میں ہونے والے پروموشنز میں بڑے پیمانے پر بے قاعدگیاں کی گئی ہیں۔

سینئر ترین ملازمین اور اعلیٰ تعلیم یافتہ ملازمین کو یکسر نظرانداز کرتے ہوئے جونیئر نااہل اور ناتجربے کار ملازمین کی اکثریت کو ون ٹائم کی اصطلاح استعمال کرتے ہوئے پروموشنز دیئے گئے جس سے سینئر اور پڑھے لکھے ملازمین نے ہائیکورٹ سے رجوع کیا۔

کیس کی پیروی بیرسٹر فیضان حسین کررہے ہیں۔ پروموشنز میں بڑے پیمانے پر کرپشن بھی کی گئی۔ کروڑوں روپے رشوت وصول کرنے کے ساتھ ساتھ اقرباء پروری اور سفارش کی تمام حدیں پار کی گئیں۔

یہ تمام تر کارروائی سابق DMD شعیب تغلق اور ندیم کرمانی کی نگرانی میں کی گئی۔ ایمپلائز ایکشن کمیٹی نے مطالبہ کیا ہے کہ ندیم کرمانی اور شعیب تغلق کے خلاف FIA سے اس سلسلے میں انکوائری کروائی جائے۔