اسلام آباد:امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ پارٹیوں کے درمیان مفادات کی لڑائی میں ادارے ملوث ہوگئے ہیں۔
سراج الحق نے کہاکہ سپریم کورٹ فل کورٹ بلا کر فیصلہ دیتی تو زیادہ اچھا تھا، اب بھی راستہ موجود ہے کہ سیاسی جماعتوں کے درمیان مذاکرات ہوں۔
امیر جماعت اسلامی پاکستان نے کہا کہ الیکشن پی ڈی ایم اور پی ٹی آئی کا مسئلہ نہیں، ہم سب اسٹیک ہولڈرز ہیں، ہم نے تو لوگوں کو حرم میں بیٹھ کر کیے معاہدوں سے بھی پھرتے دیکھا، معاہدے پر عوام گواہ بن جائیں تو پھر عوام خود نگرانی کریں گے۔
سراج الحق نے سپریم کورٹ میں پنجاب انتخابات فنڈ سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران عیدالاضحی کے بعد قومی انتخابات کی تجویز دیتے ہوئے کہا کہ پی ڈی ایم اکتوبر میں پورے ملک میں جبکہ پی ٹی آئی صوبوں میں مئی میں انتخابات چاہتی ہے ، دونوں اطراف کو اپنے موقف لچک پیدا کرنا ہوگی ۔
انہوں نے کہا کہ اسی طرح عوام کو قومی انتخابات کے لیے پرامن ماحول مہیا کرنا اور الیکشن کو شفاف بنانا بھی سیاسی جماعتوں کی ذمہ داری ہے ، بغیر اتفاق رائے سے الیکشن ہوئے تو پوری مشق پرلگ بھگ71 ارب ضائع ہوتے نظر آتے ہیں۔
سراج الحق نے مزید کہاکہ جماعت اسلامی ان تمام امور کو مدنظر رکھتے ہوئے سیاسی پارٹیوں کے درمیان مذاکرات کروانے کی صدق دل سے کوشش کررہی ہے،تحریک انصاف نے اپنی مرضی سے دو اسمبلیاں تحلیل کیں ، سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق بھی پنجاب میں الیکشن90 دن کی بجائے 105دنوں میںہوںگے، کوئی درمیانی راستہ نکالنا پڑے گا ، چیف جسٹس سے بھی اپیل کی ہے کہ وہ سیاسی جماعتوں کو مذاکرات کا موقع دیں۔