چین کی کنزیومر مارکیٹ میں تیزی سے توسیع

624

ہائیکو: چین کی وزارت تجارت کے ایک عہدیدار نے کہا ہے کہ چین کی کنزیومر مارکیٹ میں گزشتہ ایک دہائی کے دوران پیمانے اور معیار میں قابل ذکر پیشرفت ہوئی ہے۔یہ ملک دنیا کی دوسری سب سے بڑی کنزیومر مارکیٹ بن چکا ہے۔ وزارت تجارت کے کھپت کے فروغ کے شعبے کے ڈائریکٹر شو شن فینگ نے جاری تیسری چائنہ انٹرنیشنل کنزیومر پروڈکٹس ایکسپو کے ایک حصے کے طور پر منعقدہ عالمی کھپت جدت سازی ۔

ڈیوٹی فری اور ٹریول ریٹیل کانفرنس میں کہا کہ 2019 میں چین میں صارفین کی اشیا کی پرچون  فروخت 400 کھرب یوآن (تقریبا 58.1 کھرب امریکی ڈالرز) سے تجاوز کر گئی۔ یہ 2022 میں 440 کھرب یوآن تک پہنچ گئی جو 2012 کے اعداد و شمار سے دوگنا سے بھی زیادہ ہے۔

اس مدت کے دوران مارکیٹ کا ڈھانچہ بھی اپ گریڈ ہوا ہے جس سے رہائشی کھپت کے معیار کے اعتبار سے مزید متوجہ ہوئے ہیں۔ شو نے کہا ہے کہ 2022 میں خدمات پر ملک کا فی کس خرچہ لوگوں کی مجموعی کھپت کا 43.2 فیصد رہا ہے۔

کھپت کی طرز میں مسلسل جدت سازی کو واضح کرتے ہوئے شو نے کہا کہ لائیو اسٹریمنگ، موبائل ادائیگیوں اور فوری پرچون جیسے نئے کاروبار گزشتہ ایک دہائی کے دوران ابھرے ہیں۔ شو نے کہا کہ 2022 میں چین کی آن لائن پرچون فروخت مجموعی طور پر 138 کھرب یوآن تھی جو دنیا میں پہلے نمبر پر ہے۔ یہ اعدادو شمار 2012 کے مقابلے میں 9.5 گنا بڑھے ہیں۔

شو نے معاشی ترقی کے فروغ میں کھپت کی اہمیت پر بھی زور دیتے ہوئے واضح کیا کہ چین کی معاشی نمو میں حتمی کھپت کے اخراجات کا سالانہ حصہ 50.4 فیصد ہے جو سرمایہ کے مقابلے میں 7.5 فیصد پوائنٹس زائد ہے۔