پنجاب: چینی مہنگی اورافغانستان اسمگل کرنے کی تحقیقات شروع

589
price of sugar

لاہور:پنجاب میں چینی مہنگی کرنے اورچینی افغانستان اسمگل کرنے کی تحقیقات شروع کردی گئیں۔ چینی کن راستوں سے بارڈر کراس ہوئی اس حوالے سے کین کمشنر پنجاب نے تفصیلات مانگ لیں۔

 اس حوالے سے تحقیقات ہو ں گی کہ چینی اسمگلنگ میں کون ، کون سے ملز مالکان اورڈیلرز ملوث ہیں۔ ان تک 4لاکھ ٹن چینی افغانستان جا چکی ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق پنجاب میں چینی مہنگی کرنے اور چینی افغانستان اسمگلنگ کرنے کے حوالے سے تحقیقات شروع کردی گئی ہیں۔ چینی سمگلنگ میں کون ، کون سے ملز مالکان اور ڈیلرز ملوث ہیں اس حوالے سے تحقیقات کی جارہی ہیں۔

اطلاعات آئی ہیں چینی اسمگلنگ میں ملز مالکان اورڈیلرز ملوث ہیں اوراب تک 4لاکھ ٹن چینی افغانستان اسمگل کی جاچکی ہے، کین کمشنر کے مطابق چینی کی 25روپے فی کلو قیمت بڑھنے سے ملزمالکان کو115ارب روپے کا فائدہ ہواہے، یہ رقم عوام کی جیبوں سے نکلی ہے، تمام شوگر ملزسے ڈیٹامنگوالیا گیا اوران کا موازنہ کیا جائے گا۔

 کین کمشنر کے مطابق بارڈرز فورسز بھی چینی سمگلنگ روکنے میں ناکام دکھائی دیتی ہیں۔ 130روپے فی کلو والی چینی افغانستان میں سمگلنگ کے بعد200روپے فی کلو فروخت ہورہی ہے۔ کین کمشنر پنجاب نے نگران وزیر اعلیٰ پنجاب سید محسن رضا نقوی سے باقاعدہ اجازت لینے کے بعد وفاقی حکومت سے رابط کیا اوراس میں تمام متعلقہ تحقیقاتی اداروں کی معاونت لی جارہی ہے۔