بیجنگ :ایران اور سعودی عرب کے وزرائے خارجہ نے جمعرات کو بیجنگ میں اپنے اعلیٰ سفارت کاروں کے 7 سال سے زائد عرصے میں پہلی با ضابطہ ملاقات کی، گزشتہ ماہ چین نے دونوں ممالک میں تنازات کو ختم کرنے اور سفارتی بحالی میں ثالثی کا کام سر انجام دیا تھا ۔
برسوں کی دشمنی کے بعد جس نے مشرق وسطیٰ میں تنازعات کو ہوا دی ایران اور سعودی عرب نے گزشتہ ماہ چین کی طرف سے سہولت فراہم کی گئی ایک اہم ڈیل میں اپنے سفارتی دراڑ کو ختم کرنے اور سفارتی مشن دوبارہ کھولنے پر اتفاق کیا۔
ایران کے سرکاری ٹی وی پر نشر ہونے والی مختصر فوٹیج میں شہزادہ فیصل بن فرحان آل سعود اور ان کے ایرانی ہم منصب حسین امیرعبداللہیان نے ساتھ ساتھ بیٹھنے سے پہلے ایک دوسرے کو سلام کیا۔
Saudi FM Prince Faisal bin Farhan Al Saud and his Iranian counterpart Hossein Amir-abdollahian met on Thu in Beijing under China’s mediation. It is the first formal meeting between the countries' most senior diplomats in over 7 years. https://t.co/8hBVo5eHxl pic.twitter.com/ZVchFtLv1V
— Global Times (@globaltimesnews) April 6, 2023
دونوں ممالک نے ایک مشترکہ بیان میں کہا کہ وہ گزشتہ ماہ معاہدے میں طے شدہ دو ماہ کی مدت کے اندر سفارتخانے اور قونصل خانے دوبارہ کھولنے کے انتظامات شروع کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ”تکنیکی ٹیمیں تعاون کو بڑھانے کے طریقوں کا جائزہ لینے کے لیے کوآرڈینیشن جاری رکھیں گی جس میں پروازوں کی بحالی اور سرکاری اور نجی شعبے کے وفود کے دو طرفہ دوروں اور دونوں ممالک کے شہریوں کے لیے ویزوں کی فراہمی میں سہولت فراہم کرنا شامل ہے۔”
مارچ میں چین کے صدر شی جن پنگ نے علاقائی حریفوں تہران اور ریاض کے درمیان سات سالہ دراڑ کو ختم کرنے اور سفارتی تعلقات کی بحالی کے لیے ایک حیرت انگیز ڈیل میں مدد کی جو کہ خطے میں چین کے بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ کی نمائش ہے۔
مارچ میں شی نے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان آل سعود کے ساتھ فون پر کئی امور پر بات کی تھی ۔