لاہور:پنجاب کی متعدد جیلوں میں بننے والے ڈرگ ٹریٹمنٹ سینٹرز سالوں بعد بھی غیر فعال ہیں۔
سرکاری دستاویزات میں ناقص میٹریل ، غفلت اور لاپروائی کے عوامل کی نشاندہی کی گئی ہے۔
سرکاری دستاویزات کے مطابق 2015 میں کوٹ لکھپت جیل میں شروع کیا جانیوالا ڈرگ ٹریٹمنٹ سینٹر 8 سال بعد بھی فعال نہیں ہوسکا۔دستاویزات کے مطابق سینٹر کے تعمیراتی کاموں میں متعدد خامیاں سامنے آئی ہیں۔
ناقص میٹریل کے باعث دیواروں میں دڑاریں اور سیم کے مسائل ہیں، ٹائلز اور کھڑکیوں کے شیشے بھی ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں۔جیلوں میں قیدی نشے کے عادی افراد کو طبی سہولیات کی فراہمی زبانی جمع خرچ تک محدود ہے۔