لاہور:امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم، پیپلزپارٹی اور پی ٹی آئی کی سیاسی جنگ کے شعلے ریاست کی تمام شاخوں کوبھسم اور ملک کو بے مثال انتشار کی طرف دھکیل رہے ہیں۔
سراج الحق نے کہاکہ عدلیہ دونوں دھڑوں کے درمیان تازہ ترین جنگ کا میدان بن چکی ہے، کچھ ججوں کو پی ٹی آئی اور کچھ کو مسلم لیگ ن کے ‘ہمدرد’ کے طور پر پیش کیا جا رہا ہے، سپریم کورٹ کے حاضر اور ریٹائرڈ ججوں پر سنگین الزامات لگ رہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ عدالتوں سے کلین چٹ لینے کی بجائے سیاسی جماعتوں کو دوبارہ حکومت حاصل کرنے کے لیے عوام کی طرف جانا ہو گا۔پی ڈی ایم اور پی ٹی آئی سیاسی اور معاشی معاشی نظم و نسق میں ناکامی کے بعد دوبارہ اسے حاصل کرنے کے لیے آئین کو پاما ل کر رہی ہے۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ ملکی تاریخ گڈ اینڈ بیڈ ججزکی اصطلاحوں اور مرضی کے فیصلوںکے حصول کے سکینڈلز سے بھری پڑی ہے، ابھی تک نظریہ ضرورت دفن نہیں ہوا۔ عدالتیں پورا عدل کریں ، کچھ لو اور کچھ دو کی بنیادوں پر فیصلے تو جرگوں اور پنچایتوں میں ہوتے ہیں ۔
سراج الحق کا کہنا تھا کہ ایوان بے توقیر، عدالت تقسیم، اسٹیبلشمنٹ اور الیکشن کمیشن کی جانبداری پر سوال اٹھ رہے ہیں۔ پی ڈی ایم اور پی ٹی آئی کی لڑائی میں سیاسی و معاشی کے ساتھ آئینی بحران بھی پیدا ہوا۔ پارلیمانی پارٹیوں کو مذاکرات کے لیے کہا ہے، منصورہ کا پلیٹ فارم بھی آفر کردیا، سیاستدانوں نے ہوش کے ناخن نہ لیے تو حالات اس نہج تک پہنچ جائیں گے جہاں کسی کے ہاتھ میں کچھ نہیں آئے گا، یہ ملک ہے تو ہم سب ہیں اور سیاست چلتی رہے گی ۔