پارلیمان کے علاوہ کوئی ایسی قوت نہیں جو عوام کی ترجمانی کرسکے، پرویز اشرف

436

اسلام آباد: اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے کہا ہے کہ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس عمر عطابندیال کو بھی سوچنا چاہیے کہ وہ 9رکنی بینچ سے شروع ہوئے اورتین پر آگئے، ابھی بھی وہ ڈٹے ہوئے ہیں، وہ کہہ دیتے کہ ٹھیک ہے میں فل کورٹ ریفرنس میں جانے کے لئے تیار ہوں،آپ پوری سپریم کورٹ کو بٹھا کر فیصلہ کردیں۔

راجہ پرویز اشرف نے کہاکہ   جو بھی فیصلہ آئے گا سب کے منہ بند ہوجائیں گے، سارے ہی کہہ رہے ہیں کہ سرجوڑنے کی ضرورت ہے ، ایک دوسرے کے ساتھ بیٹھنے کی ضرورت ہے لیکن یہ کون کرے گا، کون آئے گا،ملک میں جوفورسز ہیں وہ یہی ہیں کہ  استیبلشمنٹ ہے، عدلیہ ہے اور پارلیمنٹ ہے۔

انہوں نے کہاکہ  میں آج بھی کہتا ہوں کہ ان سارے آپشنز میں کوئی بہترین آپشن ہے تووہ پارلیمان ہے۔ اگرکوئی پارلیمان کو نہیں مانتا تووہ ساستدان ہی نہیں ہے،جمہوریت پسند ہی نہیں ہے وہ تو پھر موقع پرست ہے۔پی ٹی آئی اراکین قومی اسمبلی نے اسمبلی میں آنے کی بات اس وقت کی جب میں ان کے استعفےٰ منظورکرچکا تھا۔