لاہور: چیئرمین تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) عمران خان نے کہا ہے کہ حکومت سے مزاکرات صرف الیکشن پر ہی ہو سکتے ہیں اور ان مزاکرات کا بھی وہ خود حصہ نہیں بنیں گے، ہم حکومت کے ساتھ مذاکرات میں نہیں بیٹھیں گے اور اگر بات چیت ہوئی تو وہ ان کی پارٹی کے دیگر اراکین کریں گے۔
عمران خا ن نے کہاکہ اگر نوے دن میں نہیں ہوتے تو پھر اکتوبر میں کیوں ہوں؟ پھر کہیں گے اگلے سال بھی کیوں ہوں؟ پھر تو جو طاقت ور فیصلہ کرے گا وہی ہو گا۔
پی ڈی ایم کی جانب سے سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ پر عدم اطمینان کے اظہار پر ردعمل دیتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ نہ ماننے کا مطلب ہو گا کہ ملک میں آئین اور قانون ختم ہو گیا، اس کا مطلب ہے کہ آپ فیصلہ کریں گے کہ کون سی سپریم کورٹ کا فیصلہ ماننا ہے؟
انھوں نے کہا کہ اسی سپریم کورٹ نے ہمارے خلاف فیصلہ دیا جب ہم نے الیکشن کا اعلان کیا اور شہباز شریف وزیر اعظم بنا، ہم نے تو فیصلہ قبول کیا، تب وہ سپریم کورٹ ان کے لیے ٹھیک تھا۔ آج ان کو لگ رہا ہے کہ ان کے خلاف جائے گا، تو یہ سپریم کورٹ کو متنازع بنا رہے ہیں۔
چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ ہم پر انہوں نے میڈیا میں تو پابندی عائد کر دی ہے، میڈیا میں تو مجھے دکھانے نہیں دے رہے، اگر ہم سوشل میڈیا پر آ گئے ہیں تو اب یہ سوشل میڈیا پر آ گئے ہیں کہ کسی طرح مجھے بلیک آؤٹ کیا جائے۔