مہنگائی کے ذمہ دار تاجر نہیں حکومت کی ناقص پالیسیاں ہیں، کاشف چودھری

508

اسلام آباد : مرکزی تنظیم تاجران پاکستان کے صدر کاشف چودھری نے کہا  ہے کہ مہنگائی کے ذمہ دار تاجر نہیں حکومت کی ناقص پالیسیاں ہیں۔

پریس کانفرنس کرتے ہوئے کاشف چودھری نے مزید کہا کہ سب سے زیادہ مہنگائی سے عوام کے ساتھ تاجر متاثر ہورہے ہیں مارکٹیں ویران،فیکٹریاں بند,مزدور بے روزگار ہوچکے ہیں، حکومت نے لوگوں کو مفت آٹے کے پیچھے لگا کر ماؤں بہنوں بزرگوں کی تذلیل کررہی ہے۔ مہنگا آٹا موت کی آواز بن چکی ہے پانچ لوگ وفات پاچکے ہیں حکومت نے گندم کے پرمٹ ملوں کے بند کردیئے گئے ہیں جس سے آٹے بحران کا خدشہ ہے  عام آدمی کی مہنگائی کی وجہ سے زندگی اجیرن ہوچکی ہے  ۔

انہوں نے کہا کہ عالمی مارکیٹ میں پٹرولیم قیمتیں گراوٹ یہاں لیوی لگا کر ریلیف عوام رک نہیں پہنچا حکومت فوری طور پر فری آٹے سے عوام کی تذلیل بند کرے   آٹا مہنگا اور موت سستی ہوگئی،حکومت رمضان پیکیج پر نظر ثانی کرے حکومتی کفایت شعاری کے فیصلے صرف باتیں ہی رہ گئے ہیں حکومت رمضان پیکیج کا از سر نو جائزہ لے اور لائنوں میں عوام کو لگا کر تذلیل بند کرے۔ نہ بڑی گاڑیوں کا استعمال کم کیا گیا نہ پروٹوکول ختم کیے گئے ۔

کاشف چودھری کا کہنا تھا کہ  آٹے بحران سمیت تمام بحرانوں کے ذمہ دار ایوانوں میں بیٹھے مافیاز ہیں  ملک بحران کے باوجود مشیروں وزیروں کو مزید بھرتی کیا جا رہا ہے ملک پیچھے جارہا اور ان کی عیاشیاں ختم نہیں ہورہی ہیں ملک کو عالمی بھیگ کی ضرورت نہیں بلکے متبادل ذرائع کی ضرورت ہے ۔ آئی ایم ایف سے ملنے والا قرضہ حکمرانوں کی عیاشیوں پر لگایا جاتا ہے ایف بی آر پوائنٹ آف سیل کے نام پر جرمانے کر رہا ہے آج تک اردو میں ٹیکس گوشوارہ تک نہیں بنا۔

انہوں نے کہا کہ  تمام سیاسی جماعتوں سے گزارش ہے کرسی کی جنگ سے نکلیں،اقتدار کی ہوس اور رسہ کشی عوام کے مفاد میں نہیں ،ملک میں سب کو ملکر میثاق معشیت کرنا ہوگا۔ ملک بھر کے تمام اسٹیک ہولڈر کو تاجر مذاکرات کی میز پر اکٹھا کریں گے، عید کے فورا بعد ملک گیر کنونشن کرینگے اگر معاملات حل نہیں ہوتے تو سڑکوں پر نکلیں گے۔