برسلز:یورپی یونین نے 2035سے پٹرول اور ڈیزل انجن والی نئی کاروں کی فروخت پر پابندی کے اقدام کی منظوری دے دی ہے۔
یورپی کونسل نے اعلان کیا کہ رکن ممالک نے اس قانون کی منظوری دے دی ہے جو 2035تک کاروں اور ہلکی کمرشل گاڑیوں کے لیے سخت کاربن اخراج کے معیارات متعارف کرائے گا،قانون کے مطابق کار ساز 2035تک اپنے کاربن کے اخراج کو صفر کر دیں گے۔
اس طرح، کاربن خارج کرنے والے پٹرول اور ڈیزل کے انجن والی نئی کاریں مذکورہ تاریخ سے یورپی یونین کے ممالک میں فروخت نہیں ہو سکیں گی،اس کے علاوہ 2030کے اخراج میں کمی کا ہدف کاروں کے لیے 55فیصد اور پک اپ ٹرکوں کے لیے 50فیصد ہوگا۔
جرمنی کی سربراہی میں ممالک کے ایک گروپ نے اس ضابطے کی مخالفت کی، جسے گزشتہ ماہ یورپی پارلیمنٹ (ای پی)کی جنرل اسمبلی میں منظور کیا گیا تھا اور اسے نافذ کرنے کے لیے یورپی یونین کے رکن ممالک سے باضابطہ طور پر منظوری لینے کی ضرورت ہے،اس منصوبے کی حمایت کے لیے۔
جرمنی نے یورپی یونین سے قابل تجدید توانائی اور مصنوعی ایندھن، جسے ای-ایندھن کہا جاتا ہے، سے استثنی کے لیے کہا تھا، جو ہوا میں کاربن ڈائی آکسائیڈ کو پکڑ کر تیار کیا جاتا ہے، یورپی یونین کمیشن اور جرمنی کے درمیان مذاکرات کے نتیجے میں اس معاملے پر اتفاق رائے ہو گیا۔
جرمنی کو مصنوعی ایندھن پر چلنے والے انجنوں والی نئی گاڑیوں کی فروخت کے لیے یورپی یونین سے یقین دہانیاں موصول ہوئی تھیں،اس مرحلے کے بعد، قانون یورپی یونین کے سرکاری گزٹ میں شائع ہونے کے بعد نافذ العمل ہو جائے گا۔