لاہور:امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم اور پی ٹی آئی کی حکومتیں مسلط کرنے پر اسٹیبلشمنٹ کفارہ ادا کرے جو آئندہ کے لیے سیاست سے مکمل غیرجانبداری کی صورت میں ہوسکتا ہے، ملک اسی صورت آگے جائے گا جب عدلیہ، ملٹری اسٹیبلشمنٹ اور الیکشن کمیشن نیوٹرل ہوجائیں گے۔
منصورہ میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کر تے ہوئے سراج الحق نے کہاکہ عدالتیں دباؤ میں آکر فیصلے کریں گی اور الیکشن کمیشن آزاد اور خودمختار ادارہ کی بجائے ہدایات لے گا تو آئین، جمہوریت، سیاست، معیشت سب دائو پر لگے گا۔ ایک سابق جنرل خود اعتراف کررہے ہیں کہ انہوں نے ایک شخص کو اسلام آباد کے ڈی چوک سے اٹھا کر ایوان وزیراعظم پہنچایا۔
امیر جماعت اسلامی پاکستان کاکہنا تھا کہ ن لیگ، پی پی کی ماضی کی حکومتیں اور اب پی ڈی ایم کا اقتدار بھی انہی لوگوں کا کارنامہ ہے جو پی ٹی آئی کو لائے، سپریم کورٹ میںواضح تقسیم قوم کے لیے لمحہ فکریہ ہے، ادارے متنازعہ ہو گئے۔
انہوں نے کہاکہ ٹرائیکا نے سیاست، معیشت کو گہری کھائی میں اتار دیا، صاف شفاف انتخابات مسائل کا واحد حل ہیں، ججز، فوجی افسران، الیکشن کمیشن کے لوگ قوم کے ٹیکسز سے تنخواہیں لیتے ہیں وہ سیاسی جماعتوں کو پسند ناپسند کی بنیادوں پر سپورٹ فراہم کرنے کی بجائے ملک و قوم کے حق میں فیصلے کریں۔
سراج الحق نے کہا کہ ن لیگ، پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی کی حکومتوں نے بھی اسٹیبلشمنٹ کو راضی کیا اور ایک دوسرے کو این آر او دیتے ہیں، سابق آرمی چیف کی ایکسٹینشن کے موقع پر سب ایک تھے، ہمارا موقف واضح ہے کہ آرمی چیف کی تعیناتی چیف جسٹس کی تعیناتی کی طرز پر ہونی چاہیے۔
امیر جماعت اسلامی پاکستان کا کہنا تھا کہ تینوں سیاسی جماعتیں چاہتی ہیں کہ وہ جسے آرمی چیف لگائیں بدلے میں انہیں انتخابات میں سپورٹ کرے، پی ڈی ایم، پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی کا ایجنڈا عوامی نہیں بلکہ ذاتی ہے، یہ لوگ بتائیں انہوں نے اقتدار میں رہ کر کیا کارنامہ سرانجام دیا، کتنے غریب بچوں کو سکول بھیجا، کتنی بنجر زمینیں آباد کیں یا کتنے لوگوں کے لیے صاف پانی کا بندوبست کیا۔