اسلام آباد:وزیراعظم محمد شہباز شریف سے بیرک ریکو ڈیک مائننگ کمپنی کے ایک وفد نے چیف ایگزیکٹو افسر مارک برسٹوو کی سربراہی میں اسلام آباد میں ملاقات کی ۔
مارک برسٹوو نے وزیراعظم کو منصوبے کی اب تک کی پیش رفت سے آگاہ کیا۔وزیراعظم نے مارک سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ریکو ڈیک منصوبے کے حوالے سے حالیہ معاہدہ دونوں فریقین کے لیے فائدہ مند ہو گا۔
وزیراعظم نے کہا کہ ریکو ڈیک منصوبہ بلوچستان کے لئے گیم چینجر ثابت ہو گا اور ترقی کے نئے دور کا آغاز ہو گا۔وزیراعظم نے ریکو ڈیک منصوبے پر عملدرآمد کے لیے پراجیکٹ سپورٹ ٹیم کے قیام کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ منصوبے پر عملدرآمد کے لیے تمام متعلقہ محکمے اپنی ذمہ داری پوری کریں ۔
وزیراعظم کو بتایا گیا کہ منصوبے پر کام کرنے والے 70 فیصد افراد کا تعلق بلوچستان سے ہے۔وزیراعظم کو مزید بتایا گیا ریکو ڈیک میں کمپنی نے علاقے کی کمیونٹی ڈویلپمنٹ کمیٹی کے تعاون سے اسکول قائم کر دیا گیا ہے اور اس کے ساتھ ساتھ علاقے کے نوجوانوں کو پیشہ ورانہ اور اعلیٰ تعلیم دینے کے لیے اقدامات کیے جائیں گے تا کہ ان کے لیے روزگار کی راہیں کھلیں۔
بریفنگ میں مزید بتایا گیا کہ علاقے میں پینے کے صاف پانی اور صحت کی سہولیات کی فراہمی کے حوالے سے کام جاری ہے۔بریفنگ میں مزید بتایا گیا کہ منصوبے میں متبادل توانائی کا استعمال کیا جا رہا ہے ۔وزیراعظم نے بیرک ریکو ڈیک مائننگ کمپنی کے کارپوریٹ سوشل رسپانسبلیٹی کے حوالے سے جاری کاموں کی تعریف کی اور کمپنی کو بلوچستان میں دانش سکولز کے قیام میں حکومت کے ساتھ مل کر کام کرنے کی ترغیب بھی دی۔
ملاقات میں وفاقی وزیر خزانہ و محصولات اسحاق ڈار ،مشیر وزیراعظم احد چیمہ،وزیر مملکت پیٹرولیم مصدق ملک،وزیراعظم کے معاون خصوصی جہان زیب خان اور متعلقہ اعلی سرکاری افسران موجود تھے۔