اسلام آباد: حکومت نے پارلیمنٹ کے اجلاس میں سابق چیف جسٹس کے خلاف احتجاج کیا۔
خبر رساں اداروں کے مطابق پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس اسپیکر راجا پرویز اشرف کی صدارت میں ہوا، جس کا دو نکاتی ایجنڈا تھا۔ اس دوران حکومت کی جانب سے سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کے خلاف احتجاج کیا گیا۔
اجلاس میں ملک میں دہشت گردی کی وجہ سے امن وامان کی بگڑتی ہوئی صورتحال، قومی اداروں کے احترام، خارجہ پالیسی ،معاشی صورتحال، موسمیاتی تبدیلی پر بحث ہوئی۔ اجلاس میں افواج پاکستان اور اس کی قیادت کے خلاف سوشل میڈیا پر ہرزہ سرائی کے خلاف مذمتی قرارداد بھی ایجنڈے کا حصہ تھی۔
مشترکہ اجلاس کا پی ٹی آئی سینیٹرز نے بائیکاٹ کرتے ہوئے شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا جب کہ اپوزیشن لیڈر سمیت منحرف پی ٹی آئی اراکین کی اکثریت بھی مشترکہ اجلاس میں غیر حاضر رہی۔
علاوہ ازیں حکومتی اتحادی جماعتوں کے اراکین نے سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کے خلاف اجلاس میں احتجاج کیا۔ حکومتی اراکین نے ثاقب نثار مخالف پلے کارڈز اٹھائے ہوئے ہیں جن پر سابق چیف جسٹس کے خلاف نعرے درج تھے۔