ضمنی بلدیاتی انتخابات کیخلاف سندھ حکومت عدالت سے رجوع کرے، بلاول بھٹو

351
against

کراچی:  وزیر خارجہ اور چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ سندھ حکومت الیکشن کمیشن کی طرف سے اعلان کردہ ضمنی بلدیاتی انتخابات کے خلاف سندھ ہائی کورٹ سے رجوع کرے۔

کراچی کے علاقے لانڈھی میں شہید ذوالفقار علی بھٹو ادارہ برائے امراض قلب کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہم حیدرآباد اور کراچی میں کبھی یہاں موجود دہشت گردوں کا مقابلہ کرتے تھے تو کبھی باہر بیٹھے دہشت گردوں کا اور ہم جانتے تھے کہ ہمارا مقابلہ صرف جمہوری مقابلہ نہیں تھا۔ ہم ہر وقت جمہوری رہے لیکن ہم نے دہشت کا مقابلہ کیا، ہم نے قربانیاں دے کر نسلوں کی محنت سے کراچی میں بلدیاتی انتخابات جیتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ بلدیاتی الیکشن تو ہو چکے ہیں لیکن نمائندے نہیں ہیں، اگر وقت پر انتخابات ہوتے تو سیلابی صورتحال میں لوگوں کے منتخب نمائندے ان کی مدد کے لیے موجود ہوتے۔ بلدیاتی انتخابات کا دوسرا مرحلہ بھی ہوچکا ہے مگر پورے سندھ کو نمائندوں سے محروم رکھا گیا ہے۔

بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی پر تنقید ہوتی تھی کہ وہ بلدیاتی انتخابات کرانے نہیں دیتی تو اب جواب دیں، کون روک رہا ہے، کس کو یہ خوف ہے کہ اگر کراچی اور حیدرآباد کا میئر کوئی جیالا ہوگا تو کچھ ہو جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ رمضان میں 18 اپریل کو ضمنی (بلدیاتی) انتخابات کرائیں گے اور 30 اپریل کو آپ کو موقع دیں گے کہ آپ اپنے نمائندے کا انتخابت کریں، لہٰذا ہم اس بات کو مسترد کرتے ہیں۔ ہم سمجھتے ہیں کہ جان بوجھ کر لوگوں کو اپنے علاقوں میں نمائندوں سے محروم رکھا جارہا ہے، ماضی میں جن کو خوف تھا کہ پیپلز پارٹی ان سے جیت نہ جائے ان کو اب ہضم نہیں ہو رہا کہ کراچی کا میئر پیپلز پارٹی سے تعلق رکھے۔

انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی پرامن جماعت ہے جس نے کبھی انتہا پسندی کی سیاست نہیں کی لیکن اس غیر جمہوری عمل کا کوئی جواب نہیں ہے، لہٰذا میں حکومت سندھ سے درخواست کرتا ہوں کہ الیکشن کمیشن کی طرف سے اعلان کردہ بلدیاتی ضمنی انتخابات کے خلاف سندھ ہائی کورٹ جائیں۔