اسلام آباد: چین اور پاکستان کے درمیان تعاون سے پاکستان کو سولر اور ونڈ انرجی سمیت قابل تجدید توانائی میں چین کی مہارت سے فائدہ اٹھانے میں مدد مل سکتی ہے، پاک چین تعاون کے مواقع قابل تجدید توانائی کی تشخیص، منصوبے کی سرمایہ کاری اور ترقی، ٹیکنالوجی تربیت، وغیرہ میں مضمر ہیں۔
انرجی اینڈ انوائرمنٹ ھنک ٹینک رینیوایبل فرسٹ (RF) کے زیر اہتمام ”پاکستانی سبزتوانائی کی راہ اور چینی ترغیبات” کے عنوان سے ایک حالیہ ویبینار میں چھن نے چین کی ونڈ پاور مارکیٹ کی ترقی کو قابل تجدید توانائی کے قانون اور ایک مستحکم مقامی مارکیٹ جیسے عوامل سے منسوب کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ چین نے گزشتہ دہائی کے دوران آن شورور آف شور ونڈمنصوبوں کے لیے بجلی کی لیولائزڈ لاگت (LCOE) کو آف شور منصوبوں میں 60 فیصد کمی کے ساتھ نمایاں طور پر کم کیا ہے ۔
گوادر پرو کے مطابق ونڈ پاور کی دنیا کی سب سے بڑی منڈی کے طور پر 14 سال سے چل رہے ہیں، چین پاکستان کے ساتھ ونڈ پاور ٹیکنالوجیز جیسا کہ ونڈ ٹربائنز کا اشتراک کر رہا ہے، جس سے ملک میں بجلی کی پیداوار کی لاگت میں کمی آئی ہے۔ سیکرٹری جنرل نے کہا کہ 2022 کے آخر تک، چین کی مجموعی طور پر نصب ونڈ پاور کی صلاحیت 396 گیگاواٹ سے تجاوز کر گئی تھی۔