بیجنگ: چینی صدر شی جن پنگ روسی ہم منصب ولادیمیر پیوٹن سے ملاقات کے لیے آئندہ ہفتے سرکاری دورے پر روس روانہ ہوں گے۔
بین الاقوامی میڈیا کے مطابق چینی صدر کا یہ فیصلہ پوٹن کی جانب سے دی گئی دعوت اور چین کی امن ثالثی کی پیشکش کے بعد سامنے آیا ہے۔ روسی ایوان صدر کریملن کے مطابق مذاکرات میں روس اور چین کے درمیان جامع شراکت داری اور اسٹریٹجک تعاون کو مزید فروغ دینے کے اہم مسائل پر تبادلہ خیال کیا جائے گا جبکہ کئی اہم دو طرفہ دستاویزات پر بھی دستخط کیے جائیں گے۔
چین اور روس نے فروری 2022 میں یوکرین حملے سے چند ہفتے قبل، بیجنگ سرمائی اولمپکس کے افتتاح کے موقع پر “کوئی حد نہیں” کے منشور پر شراکت داری کی تھی جس کے بعد سے دونوں فریقین اپنے تعلقات مزید مضبوط کرنے کی طرف گامزن ہیں۔
یوکرین حملے کے بعد سے دونوں ممالک کے درمیان تجارت میں اضافہ ہوا ہے۔ چین روسی تیل کا سب سے بڑا خریدار ہے، جو ماسکو کی آمدنی کا بھی ایک اہم ذریعہ ہے۔ تاہم حالیہ ہفتوں میں چین، روس اور یوکرین کے درمیان ثالث کا کردار ادا کرنے کیلئے کوشاں ہے۔
24 فروری کو چین نے روس یوکرین جنگ پر 12 نکاتی پوزیشن پیپر جاری کیا ، جس میں اس نے جنگ بندی اور دونوں فریقوں کے درمیان مذاکرات کا مطالبہ کیا۔ جمعرات کو یوکرینی ہم منصب کے ساتھ ٹیلیفونک گفتگو میں چین کے وزیر خارجہ نے کہا کہ 1 سال سے جاری تنازعہ بےقابو ہونے کا خدشہ ہے۔ وزیر خارجہ نے یوکرینی ہم منصب کو ماسکو کے ساتھ سیاسی حل کیلئے بات چیت پر زور دیا۔