پی ٹی آئی نے چار سال برباد کیے، باقی کسر پی ڈی ایم نے نکال دی، سراج الحق

542
stability

لوئردیر: امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ تحریک انصاف نے عوام کے پونے چار سال برباد کردیے جب کہ باقی کی رہی سہی کسر پی ڈی ایم نے نکال دی ہے۔

ثمر باغ لوئر دیر میں عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مالاکنڈ ڈویژن، قبائلی اضلاع سمیت خیبرپختونخوا کے مختلف علاقوں میں لوگ شدید عدم تحفظ کا شکار، کرپشن عام، مہنگائی اور بے روزگاری نے عوام کی نیندیں اڑا دیں۔

سراج الحق نے کہا کہ معیشت وینٹی لیٹر پر اور قوم لاوارث ہو چکی ہے۔ حکمران جماعتیں مفادا ت کے لیے بجنگ، انہیں کرسی کے سوا اور کچھ دکھائی نہیں دیتا، ملک کو درپیش مسائل کی کلی ذمہ دار پی ڈی ایم، پیپلزپارٹی اور پی ٹی آئی ٹرائیکا ہے۔پی ٹی آئی نے قوم کے پونے چار سال بربادکیے تو رہی سہی کسر 14پارٹیوں کی موجودہ حکومت نے 11ماہ میں نکال دی۔

امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ روزانہ نیا بحران جنم لیتا ہے۔  حکمرانوں کی انتہا درجے کی خودغرضی اور گھٹن کے ماحول میں عوام ڈپریشن کے مریض بن گئے، گہری ہوتی اندھیری رات میں جماعت اسلامی امید کی کرن ہے۔ نااہل حکمرانوں کی وجہ سے پاکستان بستر مرگ پر ہے۔

انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم، پیپلزپارٹی حکومت مہنگائی پر خاموش، یہی لوگ اپوزیشن میں ہوئے چیختے چلاتے تھے، حکمران ٹرائیکا نے عوام سے من و سلویٰ کے وعدے کر کے دال روٹی بھی چھین لی، یہ لوگ اپنا پروٹوکول اور مراعات کم کرنے کو ہرگز تیار نہیں۔گزشتہ ماہ وزیراعظم نے کفایت شعاری کے جو دعوے کیے تھے اس کا پول بھی کھل گیا، سبھی لگژری گاڑیاں اور سرکاری مراعات پوری آب و تاب سے استعمال کر رہے ہیں جب کہ غریب اپنی زندگی کی بقا کے لیے جنگ لڑ رہا ہے۔

سراج الحق نے کہا کہ عوام اپنے حقوق کے لیے جدوجہد کرے یہی ایک راستہ بچا ہے جس سے لٹیروں سے جان چھوٹ سکتی ہے اور ملک ترقی کر سکتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ لاہور میں جاری دنگل کے دوران پیٹرولیم منصوعات کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا گیا۔ پورے ملک میں ادویات شدید کی کمی ہے جن میں بیشتر جان بچانے والی ادویات شامل ہیں۔ گزشتہ چند سالوں میں ادویات کی قیمتوں میں 300فیصد اضافہ ہوا، اب کمپنیاں مزید 40فیصد اضافہ کے مطالبات کر رہی ہیں، عوام کہاں جائیں؟۔

امیر جماعت نے کہا کہ آئی ایم ایف کی تابعداری میں 170ارب کے ٹیکسز لگا کر مہنگائی کا ایک اور طوفان برپا کیا گیا جب کہ چند ماہ بعد مزید ٹیکسز لگانے کی تیاری ہو رہی ہے۔ حکمران جماعتوں کے بڑے بڑے سیاست دان، بیوروکریٹس، ججز اور جرنیل اربوں روپے کے اثاثوں کے مالک ہیں، حیرت ہے کہ ان لوگوں کے پاس اتنی دولت کہاں سے آ گئی جب کہ کروڑوں عوام دو وقت کی روٹی کے لیے ترس رہے ہیں۔

سراج الحق کا کہنا تھا کہ حکمران اشرافیہ نے غریبوں کا خون نچوڑ لیا اور یہ مزید بھی عوام کا کسی قسم کی رعایت دینے کے لیے تیار نہیں، سالہاسال سے غریبوں کی گردنوں پرمسلط ان حکمرانوں نے لوگوں کو سوائے غربت، جہالت اور محرومیاں دینے کے اور کچھ نہیں کیا، اب یہ پھر باریاں مانگ رہے ہیں، ٹرائیکا کی پالیسیاں یکساں ہیں، یہ سب اسٹیبلشمنٹ کی پیداوارہیں جنہوں نے ملک کو نقصان پہنچانے کے سوا اور کوئی کام نہیں کیا، ان کا کارنامہ اقتدار میں رہتے ہوئے جائدادیں اور آف شور کمپنیاں بنانے کے علاوہ اور کچھ نہیں، یہ اپنے آپ کو قانون سے بالاتر سمجھتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ملک کی عدالتیں صرف غریبوں کو پکڑتی ہیں، چہرے اور اسٹیٹس دیکھ کر فیصلے کیے جاتے ہیں۔عدالتیں جرگوں اور پنچایتوں کی طرح کچھ لو اور کچھ دو کے اصولوں پر کاربند ہیں، عوام کا اداروں پر اعتبار ختم ہو چکا ہے، حکمران سیاسی جماعتیں پہلے ہی بری طرح ایکسپوز ہو گئیں۔ ملک میں طاقتور افراد کو کوئی نہیں پوچھتا، عدالتیں اور احتساب کے ادارے ان کا احتساب کرنے میں مکمل طور پر بے بس ہیں، اب عوام ہی توشہ خانہ، قومی خزانہ،پنڈوراپیپرز اور پاناما لیکس میں ملوث کرپٹ ٹولے کا ووٹ کی طاقت سے احتساب کریں گے۔

سراج الحق نے کہا کہ جماعت اسلامی واحد جماعت ہے جس کا کوئی بھی لیڈر اللہ کے فضل و کرام سے کرپشن میں ملوث نہیں، صرف جماعت اسلامی ہی ملک کی کشتی کو کنارے لگا سکتی ہے۔ ہمارے پاس اہل اور ایماندار قیادت ہے، ہم پاکستان کو کرپشن فری بنائیں گے اور سودی نظام کا خاتمہ کر کے قومی معیشت کو مضبوط کریں گے، ملک کی قرضوں سے جان چھڑائیں گے، لوگوں کو انصاف دہلیز پر ملے گا، ہم تعلیم اور صحت کے نظام میں اصلاحات لائیں گے اور پاکستان کو حقیقی معنوں میں اسلامی فلاحی ریاست بنایا جائے گا۔ عوام سے اپیل ہے کہ وہ آزمائے ہوئے مہروں کو مسترد کرے اور جماعت اسلامی کا ساتھ دے۔