یمن کے مسئلے کے حل کے لیے کوششیں جاری رکھنے کو تیار ہیں، چین

428
interest rates

اقوام متحدہ: چین نے کہا ہے کہ وہ یمن کے مسئلے کے حل کے لیے اپنی غیر متزلزل کوششوں کو جاری رکھنے کے لیے تیار ہے اور امید ہے کہ تعلقات کی بحالی کے لیے سعودی ایران معاہدہ یمن کی صورت حال معمول پر لانے میں مدد دیگا۔

اقوام متحدہ میں چین کے نائب مستقل نمائندے گینگ شوانگ نے کہا کہ گزشتہ ہفتے چین کے ساتھ جاری ہونے والے ایک مشترکہ بیان میں سعودی عرب اور ایران نے دو ماہ کے اندر اپنے سفارت خانے اور سفارتی مشن دوبارہ کھولنے، سفیروں کے تبادلے کے انتظامات پر اپنے وزرائے خارجہ کے درمیان بات چیت کرنے اور دو طرفہ تعلقات کو بہتر بنانے کے طریقے تلاش کرنے پر اتفاق کیا۔

انہوں نے کہا کہ یہ نتیجہ آج کی دنیا کے لیے حوصلہ افزا خبر ہے جو غیر یقینی اور عدم استحکام سے بھری ہوئی ہے۔

انہوں نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو بتایا کہ چین نے خطے کے امن، استحکام، یکجہتی اور تعاون کے منظر نامے میں ایک مثبت طرز عمل متعارف کرایا ہے اور ہمیں امید ہے کہ اس سے یمن میں حالات بہتر بنانے کے لیے سازگار حالات بھی پیدا ہوں گے۔

گینگ نے کہا کہ یمن کے مسئلے کے حل کا واحد حقیقی راستہ مذاکرات اور بات چیت ہے۔ چین تمام متعلقہ فریقوں سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ سیاسی تصفیہ کے بنیادی مقصد کو برقرار رکھیں، یمنی عوام کے مفادات کو اولین ترجیح دیں اور اپنے سیاسی طرز عمل کا مکمل مظاہرہ کریں اور مفاہمت کیلئے ایک دوسرے سے  بھرپور تعاون کریں۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت یمن میں سلامتی کی صورتحال بدستور نازک ہے، چین تنازع کے فریقین سے پرامن رہنے، تحمل سے کام لینے اور باہمی اعتماد کو ٹھیس پہنچانے اور کشیدگی کو ہوا دینے والے کسی بھی اقدام سے گریز کرنے کا مطالبہ کرتا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ متعلقہ فریقوں کو اقوام متحدہ کی انسانی بنیادوں پر کارروائیوں پر سے غیر ضروری پابندیاں ہٹانی چاہئیں۔